گجرات (جی پی آئی) آستانہ عالیہ غوثیہ فضلیہ کھیپڑانوالہ شریف میں گیارہویں شریف کی ماہانہ محفل پاک پیر طریقت رہبر شریعت صاحبزادہ سید محمود الحسن شاہ بخاری قادری الحسینی و الحسنی سجادہ نشین آستانہ عالیہ غوثیہ فضلیہ کھیپڑانوالہ شیرف کی زیر صدار ت منعقد ہوئی نقابت کے فرائض قاری شفقت اللہ قادری پرنسپل دارالعلوم جامعہ غوثیہ فضلیہ کھیپڑانوالہ شریف نے کی تلاو ت قرآن پاک کا شرف حافظ نذر حسین قادری نے حاصل کیا جبکہ ممتاز ثناء خواں قاری محمد اشفاق قادری آف سعودی عرب ،مظہر عزیز قادری،ڈاکٹر محمد ایوب قادری ،حافظ محمد شعیب ،حافظ عبد الطیف ،مظہر اقبال ،صوفی محمد اقبال ،محمد احسان قادری اور مشتاق قادری نے ہدیہ نعت پیش کیا تلاوت و نعت کے بعد صاحبزادہ سید فیضان الحسن شاہ بخاری قادری اور صاحبزادہ پیر سید محمود الحسن شاہ بخاری قادری نے خطاب کیا اور خصوصی دعائیں کیںمحفل پاک میں سینکڑوں پیر بھائیوں ،مریدوں اور عقیدت مندوں کے علاوہ معززین کی کثیر تعداد نے شرکت کی ،جنہیں دعا کے بعد بٹھا کر لنگر شریف کھلایا گیا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گجرات (جی پی آئی)ممبر اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان صاحبزادہ پیر سید سعید احمد شاہ گجراتی عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے۔وطن واپسی پر ان کا استقبال دوست احباب نے کیا آئندہ جمعہ وہ جامع شہنشاہ ولایت میں پڑھائیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گجرات (جی پی آئی) پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے پنجاب اسمبلی کے باہر شدید سردی کے باوجود دھرنا دینے والے نابینائوں کے مطالبات کی پرزور حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آنکھوں والوں سے وعدے پورے نہ کرنے والوں کو نابینائوں سے کیے گئے اپنے وعدوں کی کیا پرواہ ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات نہایت افسوسناک ہے کہ پچھلے سال اپنے مطالبات کیلئے سڑکوں پر آنے والے بصارت سے محروم سینکڑوں افراد پر پنجاب کے حکمرانوں کے بدترین تشدد کی عالمی اور قومی سطح پر شدید مذمت کے بعد ان سے جو وعدے کیے گئے تھے وہ ابھی تک پورے نہیں ہوئے اور انہیں ایک بار پھر سڑکوں پر آنے پر مجبور کر دیا گیا۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ ہم نے پنجاب میں اپنی حکومت کے دوران معذوروں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں خصوصی کوٹہ سمیت تاریخی سہولتیں دیں، وزیراعلیٰ ہائوس میں پہلی بار نابینا خاتون ٹیلیفون آپریٹر کا تقرر بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ آنکھوں سے محروم افراد کے مسائل عقل سے محروم لوگ کیا حل کریں گے، یہی وجہ ہے کہ معذوروں سمیت گوناگوں مسائل سے بدحال عوام حکمرانوں کو سرعام بددعائیں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت بڑے بڑے اشتہارات کے ذریعے سہولتوں کا اعلان کر کے عوام کو متاثر کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے جبکہ عملی طور پر کسی شعبہ میں کچھ نہیں ہو رہا اور نابینائوں کی مثال ہمارے سامنے ہے جبکہ ہماری حکومت نے پنجاب میں سرکاری ملازمتوں میں معذوروں کیلئے 5فیصد اور تعلیمی اداروں میں 2فیصد کوٹہ مقرر کرنے کے علاوہ مفت تعلیم، آلات، ٹرانسپورٹ، وظیفہ اور متعدد انقلابی سہولتیں پہلی بار فراہم کیں، ہمارے دور میں نابینا، گونگے اور بہرے افراد کیلئے ٹاکنگ کمپیوٹر لیبارٹریز، لوویژن سنٹر اور آڈیو کلینک قائم کیے، بلائنڈ کرکٹ ٹیم کی خصوصی سرپرستی اور سہولتیں فراہم کی گئیں جو عالمی چمپئن بنی جبکہ پرائیویٹ سیکٹر میں قائم خصوصی تعلیمی اداروں کی تکنیکی اور مالی اعانت بھی کی گئی، ہم نے خصوصی بچوں کی تعلیم و تربیت کے عالمی معیار کے ادارے قائم کیے، تحصیل کی سطح تک خصوصی تعلیم کے 119سکول، سنٹر اور لاہور و بہاولپور میں ڈگری کالج قائم کیے، ان تعلیمی اداروں میں تدریسی اور غیر تدریسی عملہ کی خصوصی تربیت کے علاوہ تنخواہیں اور مراعات عام تعلیمی اداروں سے دوگنا مقرر کی گئیں، خصوصی طلبہ کو مفت بریل کتب، آلہ سماعت، وہیل چیئر اور 200روپے ماہانہ وظیفہ بھی دینا شروع کیا گیا، سرکاری عمارات میں معذور افراد کی آمدورفت کیلئے ریمپ کی تعمیر بھی لازم قرار دی گئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گجرات (جی پی آئی)ڈی سی او لیاقت علی چٹھہ نے کہا ہے کہ سابق ایم ایس عزیز بھٹی ہسپتال کا تبادلہ انتظامی بنیادوں پر اور انکی سفارش پر کیا گیا اس معاملے میں سیاسی مداخلت کا تاثر غلط ہے ، پی ایم اے اور ینگ ڈاکٹر ز ایسویسی ایشن اس حوالے احتجاج فوری ختم کرکے مریضوں کی خدمت کریں جبکہ ڈی پی او رائے اعجا زاحمد نے یقین دلایا ہے کہ ہسپتال کی سکیورٹی مزید بہتر بنائی جائے گی ، ڈاکٹرز اور مریضوں کے تحفظ کے لئے اضافی نفری کے ساتھ ایلیٹ فورس کی ایک موبائل بھی تعینات کی جائے گی، ڈاکٹرز سے نارو ا رویہ اختیار کرنیوالے ایک پولیس آفیسر کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے پی ایم اے اور ینگ ڈاکٹرز ایسویسی ایشن کے وفد سے مذاکرات اور میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ڈی پی او رائے اعجاز احمد، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عابد غوری، ایم ایس ڈاکٹر طاہر بشیر ، صدر پی ایم اے ڈاکٹر مقصود زاہد، جنرل سیکرٹری ڈاکٹر عباس، نائب صدر ینگ ڈاکٹرز ایسویسی ایشن پنجاب ڈاکٹر سعود، صدر ڈاکٹر روحیل ، جنرل سیکرٹری ڈاکٹر شیراز اور دیگر ممبران و عہدے دار بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ڈاکٹرز کمیونٹی کے نمائندوں نے سابق ایم ایس کے تبادلے ، ہسپتال میںآلات و ادویات کی فراہمی کی صورت حال ، ڈاکٹرز اور مریضوں کی سکیورٹی ، ڈاکٹرز کے ساتھ مقامی پولیس کے ایک آفیسر کے رویے کے حوالے سے اپنے خدشات اور مطالبات سے ڈی سی او ، اور ڈی پی او کو آگاہ کیا۔ ڈی سی او لیاقت علی چٹھہ نے کہا کہ ڈاکٹرز معاشرے کا انتہائی اہم طبقہ ہیں اور ہر ڈاکٹر حکومت اور انتظامیہ کے لئے انتہائی قیمتی ہے جنکی سکیورٹی کے لئے کوئی دقیقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائے گا خصوصا ہسپتال کی پچھلی جانب دیوار کا مسئلہ جلد حل کر دیا جائے گا ۔ ڈی سی او نے سابق ایم ایس کے تبادلے کے فیصلے کے حوالے سے وفد کو بتایا کہ انہوں نے متعدد بار ہسپتال کا دورہ کیا اور خصوصا ایمرجنسی وارڈ میں بدانتظامی اور مریضوں کے لئے سہولیات کی عدم موجودگی پر انہوں نے سابق ایم ایس کو بہتری کیلئے وارننگ جاری کی تاہم ایم ایس کی ناکامی پر انہوںنے سیکرٹری ہیلتھ کو سابق ایم ایس کے تبادلے کی سفارش کی تھی اس بابت کسی سیاسی مداخلت کا کوئی امکان نہیں نیز نئے ایم ایس ڈاکٹر طاہر بشیر کو بھی خالصتا میرٹ پر لگایا گیا ہے۔ڈی سی او نے پی ایم اے اور وائے ڈی اے پر زور دیا کہ ڈاکٹرز فوری طور پر ہڑتال ختم کرکے ڈیوٹی پر آجائیں تین دن بعد وہ دوبارہ ڈاکٹرز سے میٹنگ کریں گے اور انکے باقی رہ جانیوالے خدشات بھی دور کر دیے جائیں گے۔انہوںنے کہا کہ میری کوشش ہے ڈی ایچ کیو عزیز بھٹی ہسپتال کو زیادہ سے زیادہ مالی خود مختاری حاصل ہو تاکہ ادارے کی مینجمنٹ بہتر طریقے سے چلائی جا سکے ، ہسپتال میں نواز شریف میڈیکل کالج کے دو بلاکس کی تعمیر تیزی سے جاری ہے نیز ادارے میں سہولیات کی فراہمی کے لئے جس قدر فنڈز درکار ہوں انتظامیہ فراہم کرے گی۔ ڈی سی او نے ڈاکٹرز کمیونٹی کے نمائندوں کو یقین دلایا کہ ہسپتال میں کسی بھی قسم کی سیاسی مداخلت پر وہ خود ڈاکٹر ز کے ساتھ ہوں گے اور اس تجویز سے اتفاق کیا کہ مستقبل میں اس نوعیت کے اہم انتظامی فیصلوں سے قبل ڈاکٹرز کے نمائندوں کو بھی اعتماد میں لے لیا جائے۔ ڈی پی او رائے اعجاز احمد نے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انہوںنے پولیس کو واضع ہدایات دے رکھی ہیں کہ ڈاکٹرز کمیونٹی کے ساتھ انتہائی مناسب رویہ رکھا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور کے بعد پولیس کا فوکس سکولز کی سکیورٹی کو بہتر بنانے پر تھا تاہم عزیز بھٹی ہسپتال بھی اس حوالے سے نہایت اہمیت کا حامل ہے جس پر بھر پور توجہ دی جائے گی ۔ انہوںنے بتایا کہ ڈی ایچ کیو عزیز بھٹی ہسپتال میں پولیس کی نفری کا انچارج ہیڈ کانسٹیبل سے اے ایس آئی کو مقرر کیا گیا ہے اسی طرح بیرونی دیوار کے ساتھ اہلکار صبح شام ڈیوٹی پر تعینات ہیں۔ انہوںنے کہا کہ وہ حکومت سے سفارش کریں گے کہ سکولز کی طرح پرائیویٹ ہسپتالوں کو سکیورٹی کے لئے اسلحہ لائسنس جاری کیا جائے۔ اجلاس میں ڈاکٹر ز کے نمائندوںنے دونوں افسران کو یقین دلایا کہ وہ جلد ڈاکٹرز کمیونٹی سے میٹنگ کرکے انہیں مثبت جواب دیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گجرات (جی پی آئی)ضلعی انتظامیہ کے زیر اہتمام خواتین کے عالمی دن کے موقع پر سیمینار 5مارچ بروز جمعرات دن بارہ بجے جناح پبلک سکول میں منعقد ہوگا ۔ اس موقع پرڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج خالد نوید ،وائس چانسلر یونیورسٹی آف گجرات پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم ، ڈی سی او لیاقت علی چٹھہ، ایم این اے نوابزادہ مظہر علی خاں اور ارکان اسمبلی مہمانان خصوصی ہوں گے سمینار میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گجرات (جی پی آئی)ڈسٹرکٹ کنزیومر پرٹیکشن کونسل گجرات کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیگل ندیم ساہی نے کہا ہے کہ 15مارچ کو حقوق صارف کے تحفظ کا عالمی دن منایا جائے گا ، صوبہ پنجاب میں صارف عدالتوں و کونسل کا نیٹ ورک کام کر رہا ہے ، عوام کو چھوٹے سے چھوٹے حقوق کیلئے بھی دادرسی فراہم کی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صارفین کے حقوق کو عالمی سطح پر سراہا جانا حقوق صارف کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے ۔ صارف محفوظ ہو گا تو معاشرہ بھی مضبوط ہو گا ۔ صوبہ پنجاب میں صارف عدالتوں اور کونسلز کا نیٹ ورک تندہی سے کام کر رہا ہے جبکہ صارف کے چھوٹے سے چھوٹے حق کو بھی تحفظ فراہم کر کے داد رسی دی جاتی ہے ۔ اس سلسلہ میں 15مارچ کو اقوام عالم کے ساتھ ساتھ ضلعی ہیڈ کوارٹر گجرات میں بھی کنزیومر ڈے زور و شور سے منایا جائیگا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گجرات (جی پی آئی)گجرات کے ممتاز صحافی لال خاں ملک کی آب بیتی داستان حیات دراصل انکے عہد کے جلیل القدر شعرائ، ادیبوں، صحافیوں او راہم شخصیات کا تذکرہ ہونے کے ساتھ تاریخی واقعات اور انفرادی تجربات کا حاطہ کیے ہوئے ہے، ان خیالات کا اظہار ممتاز ماہر تعلیم پروفیسر وسیم بیگ مرزا نے المیر ٹرسٹ لائبریری کے زیر اہتمام داستان حیات کی تقریب رونمائی میں کیا، ملک لال خاں علم و ادب کے دلدادہ تھے، یہی وجہ ہے کہ اس عہد کے تمام اہل قلم سے انکے قریبی روابط تھے، ممتاز دانشور افتخا ر بھٹہ نے کہا کہ ملک صاحب نے اپنی سوانخ عمری قسط وار ہفت روزہ کسان میں 1982-1984 کے عرصہ کے دوران شائع کیا، وہ بنیادی طور پر سائنسی فکر کے حامل تھے انہیں شعبہ زراعت کے بارے میں خاصا علم تھا اور تقریباًپچاس کے قریب کتب تحریر کیں ، انکا گجرا ت کی سول سوسائٹی کے ساتھ گہرا میل جول رہا وہ سیاسی حوالہ سے چوہدری ظہور الٰہی مرحوم کی سخاوت اور سماجی اور فکری رویوں کے معترف تھے انہوں نے اپنی آپ بیتی میں اپنے عہد کے ممتاز شاعر استاد امام دین کی شخصیت اور فن کی کھوج میں کامیاب رہے ہیں اور اسے اپنے اسلوب کا انوکھا شاعر قرار دیا ہے وہ حضرت پیر فضل گجراتی کے معترف تھے انہوں نے استاد امام دین اور سائیں رحمت نورپوری کے حوالہ سے اپنی یاداشتو ں بانگ دہل کے دیباچہ اور کلام کو شائع کرکے ادبی دنیا کو معدوم کردہ لٹریچر فراہم کیا ہے اس کتاب کی ترتیب تہذیب و حاشیہ کا کام ندیم اللہ ایڈووکیٹ کے ممتاز محقق عارف علی میر ایڈووکیٹ کی راہنمائی میں بطریق احسن سرانجام دیا ہے یاد رہے کہ گجرات کے ممتاز صحافی راشد ملک اور ترجمان بار خالد مسعود ملک انکے صاحبزادے ہیں ممتاز محقق عارف علی میر ایڈووکیٹ نے کہا کہ صاحبزادہ غلام ربانی ، لال خاں ملک اور قربان طاہر گجرات کی صحافتی تاریخ کی اہم شخصیات ہیں ملک صاحب عرصہ دراز تک متعدد اخبارات سے وابستہ رہے انہیں مولانا ظفر علی خاں کی شاگردی کا شرف بھی حاصل ہے ممتاز قانون دان بدرالسلام وڑائچ نے کہا کہ خالد مسعود ملک کے حوالہ سے میرا لال خا کے ساتھ گہرا فکری اور روحانی تعلق تھا میں مختلف حوالوں سے انہیں اپنے سوالات کے جوابات حاصل کرنے کیلئے رجوع کرتا رہا ہوں وہ علم و فہم کے حوالہ سے ایک مثالی شخصیت تھے، انکی آب بیتی اہل علم و قلم کیلئے بھرپور ادبی اور تاریخی دستاویز ہے اجلاس کے دوسرے دور میں محفل مشاعرہ ممتاز بزرگ شاعر فیض الحسن کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں شاہ رخ ملک، اشرف رنگیلا کنجاہی،سعید اختر سعید، لیاقت علی گڈگور، احسان فیصل کنجاہی، محمد اشرف نازک، قلب حسین وڑائچ ، علی احمد، محمد بشیر ملنگ اور ڈاکٹر مشاہد رضا نے اپنا اپنا کلام پیش کیا، تقریب میں فرخ لال ، محمد آصف سہیل رانا، عاشق حسین بٹ، اللہ دتہ خاں ، میر عبدالباقی ، مصطفی علی میر، ولایت بٹ، اشفاق ایاز، انیس احمد اسماعیل ، نثار الدین ، ساجد راٹھور، عبدالعزیز، ڈاکٹر اظہر محمود چوہدری، چوہدری حسن نذیر ہنجرا، تحصیل دار پروفیسر محمد ارسلان، شہراد اسلم ایڈووکیٹ، اتفاق بٹ گکھڑ ودیگر نے شرکت کی، ممتاز پنجابی زبان کے پروفیسر ڈاکٹر وسیم گردیزی نے کہا کہ ملک صاحب نے ماضی کے پنجابی زبان کے عظیم شعراء حضرت فضل گجراتی ، استاد امام دین اور رحمت اللہ نور پور شرقی کا کلام اپنی سوانخ عمری میں شائع کرکے انہیں نئی نسل سے متعارف کرانے کی کوشش کی ہے کتاب میں موجود حواشی اور ریفرنس پیش کرکے اسکی تاریخی اہمیت میں اضافہ کیا گیا ہے ، تقریب کے میزبان عارف علی میر کی طرف سے پر تکلف عصرانے کا اہتمام کیا گیا تھا۔
گجرات (جی پی آئی)قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کاشدید بارشوں میں جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار، حکومت بارش متاثرین کی فی الفور امداد کرے،ناگہانی آفت میں عوام بھی متاثرہ بھائیوں کی داد رسی کیلئے آگے آئیں۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے حالیہ ہونیوالی بارشوں کے نتیجے میں ہونیوالی اموات پرافسوس کا اظہا رکرتے ہوئے کیا۔ انہوںنے متاثرین سے بھی دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ فی الفور اقدامات اٹھانے چاہئیں اور خصوصاً نشیبی علاقوں کے متاثرین کی امداد کیلئے اقدام کرنا چاہیے۔اس موقع پر انہوںنے مطالبہ کیا کہ شدید بارشوں سے بچائو کیلئے اقدامات کے ساتھ ساتھ حکومت اس نظام میں خرابیوں کو دور کرے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے نقصان سے بچاجاسکے۔ انہوںنے عوام پر زور دیتے ہوئے یہ بات کہی کہ اس ناگہانی آفت میں عوام کو بھی آگے بڑھ کردار ادا کرنا چاہیے اور اپنے متاثرہ بھائیوں کی داد رسی کیلئے آگے آنا چاہیے ۔ علامہ سید ساجد علی نقوی نے موجودہ امدادی سرگرمیوں کو بھی مزید تیز کرنے کا مطالبہ کیا ۔دوسری جانب انہوںنے جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے مرحومین کی بلندی درجات کیلئے دعا کی جبکہ متاثرین سے ہونیوالے نقصان پر دلی ہمدردی کا بھی اظہار کیا۔