گجرات : گجرات پرامن شہر ہے جہاں کبھی مذہبی فسادات نہیں ہوں اور نہ ہی ہم ہونے دینگےان خیالات کا اظہار مرکزی امیر عالمی تنظیم اہلسنت و سجادہ نشین آستانہ عالیہ نیک آباد مراڑیاں شریف نے گزشتہ روز تھانہ سول لائن ڈی ایس پی سید غلام مصطفی گیلانی اور ایس ایچ او تھانہ سو ل لائن محمد یوسف تارڑ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
وہ ایک بہت بڑے وفد کے ہمراہ اُن سے مل جس میں ضلع گجرات ممتاز علماء کرام و مشائخ عظائم شامل تھے۔ جن میں مرکزی سرپرست اعلیٰ متحدہ علماء مشائخ بورڈ صاحبزادہ پیر حکیم جواد الرحمن نظامی سیفی ‘ صوبائی صدر سنی تحریک محمد ناصر نقشبندی ‘ ضلعی صدر سنی تحریک سید مبشر حسین شاہ سجادہ نشین آستانہ شکریلہ شریف ‘ صاحبزادہ پیر سید رخسار حسن شاہ ‘ عالمی تنظیم اہل سنت کے صدر علامہ محمد حنیف طاہر القادری ‘ پروفیسر علامہ محمد عظیم قادری ‘ علامہ تلاوت خاں ‘ علامہ مشتاق قادری ‘ صاحبزادہ پیر محمد علی صابر نظامی سیفی ‘ صاحبزادہ پیر محمد ذیشان علی نظامی سیفی ‘ حلفاء محمد ذاکریہ نقشبندی ‘ صاحبزادہ راجہ مدثر علی قادری ‘ صاحبزادہ راجہ شاہد حسین مجددی ‘محمد عثمان علی ‘ضلعی رابطہ کمیٹی سنی تحریک ڈاکٹر مدثر اختر ‘ محمد شہباز بٹ صدر سنی تحریک لالہ موسیٰ ‘ پرویز اختر ‘ علامہ اعجاز نعیمی سٹی صدر سنی تحریک گجرات ‘ علامہ عظیم بٹ ضلعی ممبر سنی تحریک گجرات ‘ علامہ محمد اشرف نقشبندی ‘ علامہ محمد شاہد چشتی ‘ علامہ محمد حنیف جلالپوری ‘ محمد شیراز سیفی ‘ شبیر احمد سیفی ‘ کمانڈر سلسلہ سیفیہ عبدالمالک ‘ علامہ اجمل حسین قادری ‘ علامہ ابوتراب بلوچ ‘ غلام یاسین قادری ‘ خلیل الرحمان ودیگر سینکڑوں علماء کرام شامل تھے۔
اس موقع پر صاحبزادہ پیر محمد افضل قادری نے کہا کہ پولیس کے کچھ اعلیٰ افسران اس معاملہ کو شیعہ سنی معاملہ بنانا چاہتے تھے ۔ لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دینگے ‘ غازی اسلام اے ایس آئی سید فراز نوید نے محرم الحرام کے مہینے میں رسم حسینی ادا کرتے ہوئے صحابہ اکرام کے نام کے بد ترین گستاخ کو گستاخی کرنے پر واصل جہنم کیا جس پر پورا تھانہ ہی نہیں بلکہ پورا علاقہ گواہ ہے۔
صاحبزادہ پیر حکیم جواد الرحمن نظامی سیفی نے کہا کہ صحابہ کے گستاخ کی پورے تھانہ نے منت اور سماجت کی وہ باز نہ آیا اے ایس آئی فراز نوید نے بد ترین گستاخ کو اچانکہ گستاخی برداشت نہ کرتے ہوئے واصل جہنم کیا۔ اے ایس آئی سید فراز نوید کی گستاخ سے پہلے سے کوئی دشمنی نہ تھی ‘ نہ اُن کی سوچی سمجھی سکیم تھی ‘ اچانکہ جذبات پر قابو نہ رکھتے ہوئے واقعہ پیش آیا۔ جس پر قانون کے مطابق دفعہ 302کی بجائے دفعہ 304بنتی ہے اور صبح چار بجے بند کمرے میں بد ترین گستاخ کو باز کرنے کے باوجود جذبات میں آ کر واصل جہنم کیا اس میں بھی دہشت گردی کی دفعہ کسی صورت نہیں لگ سکتی۔
جبکہ گستاخ سابقہ ضلع جنگ میں 295cکا مجرم ہے ‘ اہل سنت اس وقت پولیس کی طرف دیکھ رہے ہیں ‘ کیونکہ پولیس نے ہمیشہ غازی کا کردار ادا کیا۔ اور ہمیں گجرات پولیس پر فخر ہے ‘ جو انصاف فراہم کر یگی۔
صوبائی صدر سنی تحریک علامہ محمد ناصر نقشبندی نے کہا ہے کہ اگر پولیس نے اس معاملہ کو کنٹرول نہ کیا ‘ تو سنی تحریک ہی نہیں بلکہ تمام اہل سنت کی جماعتیں ہر سطح پر احتجاج کریگی۔ پھر انتظامیہ کا کوئی عذر مقبول نہیں کرینگے۔