گجرات : گجرات ضلع کو آخری تین ہفتوں میں بھی سنگین جرائم پیشہ سے پاک کرونگا، جاتے ہوئے گنہگاروں کو معافی کاقائل نہیں ہوں کسی کے شوکاز فائل نہیں ہونگے، پولیس پر گولیاں برسانے والوں پر پھول نہیں برسا سکتے گولی کا جواب گولی ہی ملے گا، ضلع گجرات میں آج اللہ کے فضل وکرم سے ایک بھی ٹاپ ٹین اشتہاری نہیں جس کے خوف سے لوگ ڈرتے ہوں یامائوں بہنوں کی عزتیں محفوظ نہ ہوں، گجرات تعیناتی کے دوران فیصلہ کیاتھا کہ آخری تعیناتی کو یاد گار بنائونگا انہوں نے کہا کہ’ ‘دوسرے اضلاع کی نسبت گجرات کا بدمعاش بھی شریف ہے”یہاں کے بدمعاش بھی وضع دار نظرآتے ہیں،ہم سب کو معاشرہ کی اصلاح کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا،جب ہر شخص اپنے حصے کا کردار ادا کرے گا تو معاشرے میں بہتری آئے گی، پولیس کا معاشرے میں سب سے اہم کردارہے آج اگر پولیس کا کردار ختم ہوجائے تو معاشرہ میں بدامنی عام ہوجائے ان خیالات کا اظہار ڈی پی اوگجرات رائے ضمیرالحق نے سابق صدرگجرات پریس کلب سید وقار حیدر گیلانی کی جانب سے دئیے گئے افطار ڈنر اور شانہ بشانہ دفتر دورہ کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوںنے کہاکہ گجرات پنجاب کا آسان ترین ضلع ہے مجھے یہاں ایک سال کے دوران امن کی بحالی میں کوئی مشکل پیش نہیں آئی اور ناہی گجرات میں سیاسی پریشر گروپس ہیں یہاں کے لوگ پرامن ہیں اور پولیس کو امن کی بحالی میں بھرپور سپورٹ کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ گجرات کے وکلاء کا کردار بھی مثالی ہے وہ یہاں سائلوں کے ساتھ ٹائوٹ بن کرنہیں آتے بلکہ ہمیشہ بار کے اجتماعی مسائل کے حل کیلئے پولیس افسران سے رجوع کرتے ہیں،ڈی پی او نے مزید کہاکہ فیصل آباد، چینوٹ، شیخوپورہ، لاہور اور دیگر بڑے اضلاع میں جرائم کا گراف بہت زیادہ ہے ایک ایک رات میں 10سے20ڈکیتیاں ہوتیں ہیں جبکہ اللہ کے فضل سے ضلع گجرات میں سنگین جرائم میں واضح کمی آئی ہے قتل وغارت بھی کم ہوئی ہے اور ڈکیتیاں نہ ہونے کے برابر ہیںانہوں نے کہا کہ ریٹائرڈ منٹ کے فوری بعد لاہور ہائیکورٹ میں وکالت شروع کرونگا، ریٹائرڈمنٹ کے بعد آرام کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، 3جولائی کو محکمہ پولیس سے ریٹائرڈ ہورہا ہوں، عید کی چھٹیاں ختم ہوتے ہی کالت کرونگااپنے رہائشی علاقہ پنڈی بھٹیاں میں بھی اپنا دفتر بنا رہا ہوں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مستقبل میں سیاست کرنے کا بھی ارادہ ہے مگر ابھی نہیں،کچھ سال وکالت کرونگا، اور اسکے بعد سیاست کرونگاڈی پی او رائے ضمیر الحق نے کہا کہ گجرات کے لوگ پنجاب میں مثالی ہیں ان جیسی مہمان نوازی نہیں دیکھی وہیں گجرات کے صحافی بھی پیار کرنے والے ہیں اور وفا کی سرزمین کے باسی ہونے کا انہوں نے ہمیشہ حق ادا کیا ہے انہوں نے کہاکہ ڈی پی او کو ہروقت ڈی پی او نہیں رہنا چاہیے اور نہ ہی صحافیوں کو ہروقت صحافی کا کردار ادا کرنا چائیے میں خوشامد کاقائل نہیں ہوں جب میں گجرات سے چلا جائونگا تو تب اپنے آپ سے پیار کرنے کے دعوے داروں کی محبت کا مجھے اصل علم ہوگاتاہم میں گجرات میں گزرے دن ہمیشہ یاد رکھونگا ریٹائرمنٹ کے بعد سٹیزن پولیس لائزن کمیٹی CPLCکا ممبر بنوں گا اورCPLCکے پراجیکٹ پولیس ویلفیئر ہسپتال کو مکمل کروانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرونگاانہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت میری ریٹائرڈمنٹ کے بعد فوری نیا ڈی پی او تعینات کردے گی مجھے نہیں لگتاکہ اب کی بار ضلع گجرات میں ایس پی کو قائمقام ڈی پی او ڈیڑھ دو ماہ تعینات کیا جائے اس سے پہلے ضلع میں ایمرجنسی طور پر ڈی پی اوز تبدیل ہوتے رہے جس کے باعث پنجاب حکومت فوری طور پر گجرات میں نیا ڈی پی او تعینات نہ کرپاتی تھی، اس بار حالات مختلف ہیں جلالپورجٹاں میں ریسیکو 15آفس کو چوکی کا درجہ دینے کیلئے علاقے کی مخیر شخصیات تعاون کریں تو اس پر جلد عملدرآمد ہو سکتا ہے جلد ہی باقاعدہ تقریب میں چوکی بنانے کا اعلان کردونگا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گجرات: گجرات کے صحافیوں میں میرا سب سے گہرا تعلق طفیل میر کے ساتھ ہے، طفیل میر گجرات کے صحافیوں کے حقوق کیلئے آواز بلند کرتے ہیں اور جرائم کے خاتمہ کیلئے ہمیشہ پولیس کا دست وبازو بن کر کام کرتے ہیں
گجرات: گجرات کے صحافیوں کو جاتے ہوئے کارکردگی ایوارڈ دینا چاہتاہوں گجرات کے صحافیوں نے ایک سال کے دوران گجرات پولیس کے ساتھ جو تعاون کیا ہے اور جرائم کے خاتمہ کیلئے اپنا کردار ادا کیا ہے وہ قابل تحسین ہے ۔۔۔۔۔ گجرات DPO رائے ضمیر الحق کے اعزاز میںسابق صدر گجرات پریس کلب و چیف ایڈیٹر روزنامہ شانہ بشانہ سید وقار حیدر گیلانی کی جانب سے پر تکلف افطار ڈنردیا گیا جسمیںسینئر صحافیوں ،پولیس افسران سمیت اہم شخصیات کی شرکت تقریب میں چیف ایڈیٹر روزنامہ ڈاک محمد یونس ساقی ،سینئر صحافی طفیل میر ،چیف ایڈیٹر روزنامہ جذبہ راجہ تیمور طار ق ،DSPسٹی سید مصطفی گیلانی ،ڈی ایس پی قدیر وڑائچ ،ڈی ایس پی محمود شاہ ،سینئر صحافی عبدالستار مرزا ، ،سینئر نائب صدر پریس کلب اعجاز احمد شاکر ،جنرل سیکرٹری پریس کلب ملک شفقت اعوان ،سید نوید شاہ ،،چوہدری مجتبیٰ آف خونی چک ،چوہدری ابرار آف خونی چک ،چوہدری پرویز اقبال ،شاہد اقبال ،خلیل انور ،تنویر گیلانی ،شفاقت علی مرزاعثمان ہاشمی ،ذوالفقار علی باجوہ ،مرزا حسن ،عامر علی ،رانا رئوف ،آکاش نیازی ،علی حمزہ گیلانی ،علی ہاشم،پی ایس او ٹوڈی پی او محمد عتیق ، ودیگر موجود تھے ۔