گجرات (جی پی آئی) قومی فکری یکجہتی کیلئے منعقدہ لائحہ عمل کی تشکیل وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ قومی بیانئے کے حوالہ سے بیانت بیانت کی بولیاں بولنے سے گریز کرنا چاہئے کیونکہ اس سے پیدا ہونے والے فکری انتشار سے معاشرے اور معیشت پر منفی پہلو مرتب ہوتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ممتاز ماہر تعلیم پروفیسر وسیم بیگ مرزا نے حلقہ ارباب شعور کے زیر اہتمام یوم پاکستان کے حوالہ سے منعقدہ ادبی نشست رہائشگاہ تحریک پاکستان کے کارکن میاں رشید احمد ٹھیکیدار مرحوم کی رہائشگاہ پر کیا۔ انہوں نے کہا کہ 23 مارچ 1940ء کو لاہور میں منعقد ہونے والے مسلم لیگ کے عظیم اجتماع پیش کردہ قرار داد نے پاکستانی ریاست کے جغرافیائی خدوخال کی نشاندہی کی جوکہ برصغیر کے مسلمانوں کی خواہشات کا بھر پور اظہار تھی۔ ممتاز محقق شیخ عبدالرشید ڈائریکٹر میڈیا اینڈ پبلیکیشن یونیورسٹی آف گجرات نے کہا کہ 1956ء میں پہلی مرتبہ یوم جمہوریہ پاکستان منایا گیا۔ جسکے پس منظر پاکستان کے پہلے آئین کی تشکیل شامل تھی۔ مگر 1958ء میں جنرل ایوب خان نے بر سر اقتدار آ کر جمہوریت کے ساتھ آئین کو بھی لپیٹ دیا مگر اس نے تاریخ کے جبر اور عوامی مخالفت سے بچنے کیلئے یوم پاکستان کی تقریبات کو منانا جاری رکھا۔ انہوں نے خطبہ الٰہ آباد سے قرار داد پاکستان تک پیش آنے تاریخی واقعات کے تنازع میں بھر پور تقابلی جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک پاکستان کے حوالہ سے 2500 سے زائد دستاویزات موجود ہیں مگر اس میں قرار داد لاہور کا مسودہ موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظم ایک روشن خیال جمہوری اور آئینی اقدار کی پاسدار شخصیت تھے۔ اور نہ ہی انہوں نے اپنی سیاست کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کی ہے۔ مسلمان اور ہندوئوں کے درمیان تاریخی طور پر ثقافتی تضادات تھے جو کہ برصغیر کی تقسیم کا باعث بنے۔ ممتاز دانشور اور کالم نگار افتخار بھٹہ صدر انجمن ترقی پسند مصنفین پنجاب نے کہا کہ ایک بار پھر قوم یوم قرار داد پاکستان منانے کی تیاری کر رہی ہے۔ قائد اعظم ایسی مملکت چاہتے تھے جہاں مسلمان ہندو اکثریت کے خوف سے آزاد ہو کر اپنی دینی اور ثقافتی سرگرمیوں پر عمل کر سکیں۔ ڈاکٹر غلام علی ہیڈ آف شعبہ علوم تراجم جامعہ گجرات نے کہا کہ ہمیں تاریخ میں ناکامیوں اور تلخیوں کا ماتم کرنے کی بجائے اب سے سوچنا چاہئے کہ ہم نے ملک کے حالات کو کس طرح سدھارنا ہے۔ سید باقر رضوی نے کہا کہ آج پاکستان میں بیانئے کے حوالہ سے بحث سے معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان کی تشکیل میں مذہبی جماعتوں کا کردار تھا جبکہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی جمہوری اور روشن خیال فکر پس منظر میں چلی گئی ہے۔ اس موقع پر خالد پرویز منگا’ میزبان میاں عمران رشید و دیگر بھی نے خطاب کیا۔ اجلاس میں پروفیسر سیف الرحمن سیفی’ عارف گجراتی’ ڈاکٹر ثاقب ‘ احسان فیصل کنجاہی’ ارشد نور بھٹی آزاد گجراتی’ نومی چوہدری’ ساجد راٹھور’ مسعود ہاشمی’ جاوید اقبال’ شاہد مرزا’ امجد شیخ’ خالد پرویز لون’ خاور محمود’ ندیم ایڈووکیٹ’ قربان رضا’ فاروق شکیل’ فرخ بیگ ‘ ڈاکٹر ثوبان نے شرکت کی۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گجرات (جی پی آئی) ضلع گجرات کے قصبہ معین الدین پور سیداں میں دو متحارب گروپوں کے درمیان صلح۔ صلح کی تقریب سید اظہر شاہ کے ڈیرہ پر منعقد ہوئی۔ جس کے مہمان خصوصی سابق وفاقی وزیر چوہدری وجاہت حسین تھے۔ اس موقع پر سید ضیغم شاہ ناروے’ اور سید اظہر شاہ کے درمیان صلح ہوئی۔ صلح کی اس تقریب میں ضلع بھر کی اہم شخصیات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ جن میں سادات کرام کی کثرت تھی۔ اس موقع پر چوہدری وجاہت حسین ‘ سید ساجد حسین شاہ’ سید خادم حسین شاہ’ پروفیسر سید ضیغم حسین شاہ’ ڈاکٹر سید طلعت اقبال’ سید توحید شاہ’ پروفیسر سرفراز حسین جعفری’ حاجی ریاض احمد’ حاجی عقیل مانڈہ’ سید خادم حسین شاہ’ سید جاوید حیدر شاہ’ چوہدری فاروق افگن’ ممتاز صحافی طفیل میر’ عبدالستار مرزا’ سید نوید الحسن شاہ’ اور سینکڑوں کی تعداد میں معززین علاقہ موجود تھے۔ اس موقع پر دونوں گروپوں کے رہنمائوں نے صلح کا اعلان کیا ۔ سید مجتبیٰ شاہ نے اس موقع پر دعا کروائی۔ ۔۔۔۔ گجرات (جی پی آئی) سابق وفاقی وزیر چوہدری وجاہت حسین نے سید اظہر شاہ کے ڈیرہ پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صلح کرنے والے اللہ تعالیٰ کے ہاں بہت بڑا مقام رکھتے ہیں۔ اور جو لوگ ایک دوسرے کو معاف کرتے ہیں دونوں کو اس کا بڑا اجر ملتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کو تکبر اور غرور پسند نہیں ہے۔ اللہ پاک نے اس سر زمین پر لوگوں کو اپنی عبادت اور صلح جوئی کا پیغام دینے کیلئے بھیجا۔ معین الدین پور سیداں اور گجرات میں امن قائم کرنا ہمارا مشن ہے۔ ویر مکائو مہم کی کڑی ہے۔ میں تمام شرکاء کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ جنہوں نے صلح کے مشن میں بھر پور کام کیا۔ سید اظہر شاہ نے کہا کہ ہم چوہدری وجاہت حسین اور تمام دوستوں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہماری صلح میں اپنا کردار ادا کیا۔ اور ہم امن کے مشن میں آگے بڑھے ہیں۔ صلح کے بعد اس علاقہ کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔ سید ضیغم شاہ آف ناروے نے کہا کہ میں ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے صلح کے اس مشن میں ہمارا ساتھ دیا اور ہمیں متحد ہونے کا درس دیا۔ اب ہم اس علاقہ کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔ پروفیسر سید ضیغم شاہ نے کہا کہ دشمنی کی آگ میں ہمارے بہت سے دوست’ بھائی اس دنیا سے چلے گئے۔ جن کا ہمیں گہرا رنج ہے۔ اگر ہم اپنے چھوٹے چھوٹے معاملات مل بیٹھ کر حل کر لیں تو یہ دشمنی آگے نہیں بڑھ سکتی۔ اللہ تعالیٰ ان سب لوگوں کو اجر دے جنہوں نے اس علاقہ کو امن کا گہوارہ بنایا۔ سید توحید شاہ نے کہا کہ معین الدین پور سیداں اور ارد گرد کے علاقہ کے افراد کی ترقی کیلئے دونوں گھرانوں کو مل کر کام کرنا ہو گا۔ دشمنی کی آگ کو ختم کرنے کیلئے ہر کسی کو آگے بڑھنا ہو گا۔ اس موقع پر شرکاء کیلئے پر تکلف ظہرانہ کا اہتمام کیا گیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گجرات (جی پی آئی) پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر چوہدری وجاہت حسین نے کہا ہے کہ غرور و تکبر اللہ کو پسند نہیں ۔اللہ تعالیٰ ہمیشہ معاف کرنے والے کو پسند فرماتے ہیں ۔قرآن پاک میں غرور و تکبر سے دور رہنے اور عاجزی اختیار کرنے کا حکم ہے پس جس نے تکبر چھوڑ دیا اور عاجزی اختیار کرلی ان کے گھروں میں سکون ہوتا ہے اور عزت واحترام والی زندگی ان کا مقدر بن جاتی ہے،بندوق والوں کے پیچھے چند لوگ تو ہوسکتے ہیں لیکن عاجزی سے رہنے والے کو سب پسند کرتے ہیں۔سادات برادری کے سید ضیغم شاہ اور سید اظہر شاہ نے راضی نامہ کرکے علاقہ کو بڑے نقصان سے بچایا ہے۔مجھے امید ہے کہ اس راضی نامہ سے دوسرے لوگ بھی متاثر ہونگے اور صلح و اتفاق کی طرف آئیں گے۔جو بھی راضی نامہ کی طرف آئے گا میر ا تعاون اس کے ساتھ ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے معین الدین پور میں سید ضیغم شاہ اور سید اظہر شاہ کے راضی نامہ کے بڑے اکٹھ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔چوہدری وجاہت حسین نے مزید کہا کہ پرویز مشرف اقتدار سنبھالنے کے بعد جب ابوظبہی کے دورہ پر گئے تو شیخ زید نے گفتگو کی ابتدا کرتے ہوئے کہا کہ باقی باتیں بعد میں ہونگی پہلے میری بات دھیان سے سن لیں اللہ تعالیٰ کے حضور سب سے نا پسندیدہ چیز غرور و تکبر ہے اور سب سے پسندیدہ عمل معافی نامہ ہے مطلب یہ کہ نواز شریف کو معاف کردیں کیونکہ نواز شریف خاندان نے معافی نامہ دلانے کے لئے شیخ زید سے بھی اپیل کی تھی اتنی بات کرنے کے بعد وفد سے مزید گفتگو کرنے کی بجائے کھانا لگوادیا گیا ۔چوہدری وجاہت حسین نے مزید کہا کہ سادات نے ہمیشہ محبت و الفت کا پیغام دیا ہے مجھے یقین ہے کہ ضیغم شاہ او اظہر شاہ گروپ میں راضی نامہ سے علاقہ امن و آشتی کا گہوارہ بنے گا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گجرات (جی پی آئی) مسلم لیگ کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر چوہدری وجاہت حسین کی ویر مکائو مہم رنگ لانے لگی۔معین الدین پور کے بڑے متحارب گروپوںسید ضیغم شاہ اور سید اظہر شاہ بھی گزشتہ روز باہم سیر و شکر ہوگئے ۔راضی نامے کا بڑا اکٹھ گزشتہ روز معین الدین پور میں ہوا جس میں ضلع بھر سے سادات برادری کے سرکردہ افراد نے بڑی تعد اد میں شرکت کی۔چوہدری وجاہت حسین جب معین الدین پور پہنچے تون ان کا والہانہ خیر مقدم کیا گیا ۔گل پاشی کی گئی اور ہار پہنائے گئے۔سید خادم شاہ ،پروفیسرسید ضیغم شاہ،سید اظہر شاہ،سید ضیغم شاہ آف ناروے،ڈاکٹر طلعت محمود،سید توحید شاہ،سید ضمیر حیدر شاہ، سیدمجتبیٰ شاہ،چیئرمین مہر محمد امجد آف ٹھمکہ،سید زوالفقار شاہ آف رانیوال سیداں،ملک محمد نعیم،چوہدری افگن فاروق،ڈاکٹر جمشید ڈالیہ و دیگر نے بھی راضی نامہ اکٹھ میں شرکت کی ۔سید اظہر شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے خاندان نے ویر میں قیمتی جانیں گنوائیں ہیں آج کے راضی نامہ اکٹھ سے ہماری آنے والی نسلیں محفوظ ہوگئیں ہیں وعدہ کرتا ہوں کہ فلاحی کاموں میں ہم مل جل کر چلیں گے اور آئندہ کسی کا دل نہیں دکھائیں گے۔سید اظہر شاہ نے راضی نامہ کروانے پر چوہدری وجاہت حسین کا دلی طور پر شکریہ ادا کیا۔سید ضیغم شاہ نے کا کہا کہ چوہدری وجاہت حسین نے راضی نامہ کروا کر ہماری آنے والی نسلوں پر احسان کیا ہے۔جسے کبھی نہیں بھلائیں گے۔اور مل جل کر علاقہ کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گجرات (جی پی آئی) معین الدین پور کے بڑے متحارب گروپوںسید اظہر شاہ ،سید ضیغم شاہ اور سید جعفر شاہ کے صلح اکٹھ سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر سید ضیغم شاہ نے کہا کہ ویر کی غلاظت نے معین الدین پور کا امن تبا ہ کردیا۔مگر کسی نے راضی نامہ کی طرف توجہ نہ دی ۔حالانکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے اس فتنے سے ڈروجس کی لپیٹ میں ملوث کے ساتھ تماشائی بھی آتے ہیں۔گجرات میں ویر کا آغاز بابا بکا نے کیامگر وہ کہتے تھے کہ ویر اور جوئے میں کسی کی جیت نہیں ہوتی آخر کار راضی نامہ ہی حل ہوتا ہے۔چوہدری وجاہت حسین کا ممنون ہوں جنہوں نے ویر ختم کرانے کی مہم شروع کر رکھی ہے جس کا صلہ ہے کہ آج معین الدین پور کا بہت بڑا ویر راضی نامہ میں ڈھل گیا ہے۔اللہ تعالیٰ چوہدری وجاہت حسین کو راضی نامے کا اجر دے گا۔سید ضیغم شاہ نے مزید کہاکہ ویر کے ابلیس نے بڑا عرصہ معین الدین پور میں رقص کیا ہمارے جوان بیٹے ،بھانجے ،بھتیجے ،بھائی ویر کے ہاتھوں قتل ہوتے رہے اور ہم دفن کرتے رہے۔چوہدری وجاہت حسین اور چوہدری نعیم رضا نے خلوص دل سے راضی نامے کا بیڑا اٹھایا جس پر چوہدری وجاہت حسین اور چوہدری نعیم رضا کا ممنون ہوں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گجرات (جی پی آئی) جامع مسجد نظامی میں انجمن نظامیہ سیفیہ کے زیر اہتمام جمعتہ المبارک کے موقع پر لنگر کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں تمام عقیدت مندوں کے ساتھ ساتھ صاحبزادہ حکیم جواد الرحمن نظامی سیفی نے اپنے دست مبارک سے شرکاء میں لنگر تقسیم کیا۔ اور کہا کہ مشائخ عظام اور پیران کرام کو اپنے ہاتھ سے مہمانوں کی خدمت کرنی چاہئے تاکہ اللہ تعالیٰ برکت عطا فرمائے۔ اسی سے ہی اللہ عزوجل کی خوشنودی حاصل ہوتی ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گجرات (جی پی آئی) میاں اکبر ہائوس گجرات میں پر وقار تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔ جس میں یوم پاکستان کے سلسلہ میں کیک کاٹا گیا۔ سابق وزیر تعلیم میاں عمران مسعود نے کیک کاٹا۔ اس موقع پر ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ جن میں چیئرمین نصر اللہ وڑائچ ‘ چوہدری مظہر وڑائچ نت’ چوہدری طارق سرمد ‘ چوہدری عطاء اللہ گل’ چوہدری عمران یوسف’ چوہدری سرور باگڑی’ مظہر اقبال چوہان’ سید اسد شاہ ‘ چوہدری انعام الحق’ سید زاہد حسین شاہ’ مقدس بٹ ‘ وقاص جعفری جنرل کونسلر’ منظور حسین ڈار’ حافظ محمد اسلم’ عمران رفیق کمبوہ’ چوہدری ارشد وڑائچ کالرہ’ چوہدری شیر کالرہ’ چوہدری انعام الحق’ سہیل شیراز’ علی رضی سہیل’ میاں جمال صفدر’ ظفر غوری’ میاں افضل خالد’ ملک شاہد ایوب’ اشرف گوندل’ نسیم حسن شاہ’ حامد وڑائچ’ ضرغام وسیم جوڑا’ چوہدری علی ابرار جوڑا’ ارشد ایڈووکیٹ’ ارشد وحید بٹ’ رانا حبیب’ ابو بکر ڈار’ حامد وڑائچ و دیگر اہم شخصیات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر کیک کاٹا گیا۔ ملکی ترقی و سلامتی کیلئے دعائیں کی گئیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گجرات (جی پی آئی) سابق وزیر تعلیم میاں عمران مسعود نے کہا ہے کہ پاکستان اللہ تعالیٰ کا بہت بڑا تحفہ ہے اور اسکی حفاظت کرنا ہم سب پر فرض ہے۔ پاکستان مسلم لیگ ، وطن عزیز کی خالق جماعت ہے۔ اور یہ پاکستان کے استحکام و ترقی کیلئے کوشاں رہی ہے۔ وہ گزشتہ روز میاں اکبر ہائوس میں یوم پاکستان کے سلسلہ میں منعقدہ تقریب کے دوران خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے صرف پیسے کمانے کے سواء اور کوئی کام نہیں کیا۔ ہر طرف کرپشن ‘ کمیشن اور رشوت کا بازار گرم ہے۔ 9 سالوں میں کوئی بھی میگا پراجیکٹ پنجاب میں نہیں ہوا۔ میٹرو اور اورنج لائن منصوبوں سے صرف مخصوص لوگوں سے فائدہ پہنچا ہے۔ اس وقت حال یہ ہے کہ تمام طبقے احتجاج کر رہے ہیں۔ ڈاکٹرز وکلائ’ تاجر سول سروس کے افسران اپنے مطالبات کے لئے سڑکوں پر آ چکے ہیں۔ اور کوئی بھی مسئلہ حل ہوتا نظر نہیں آ رہا۔ ہم نے 23 مارچ سے ملک میں تنظیم سازی کا کام شروع کر دیا ہے۔ اب تمام کارکن رابطہ مہم شروع کر دیں اور آئندہ الیکشن میں کرپٹ حکمرانوں کو عبرتناک شکست دی جائے گی۔ ممتاز دانشور افتخار بھٹہ نے کہا کہ پاکستان کے مقاصد کو پورا کرنے کیلئے اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ ہمیں اپنے دشمنوں کو پہچاننا ہو گا۔ اور پاکستان کے دشمنوں کے خلاف یکجا ہو کر لڑنا ہو گا۔ چیئرمین نصر اللہ کھوکھر نے کہا کہ پاکستان کی ترقی و حفاظت کی خاطر ہم نے سب ملکر جدوجہد کرنی ہے۔ منظور ڈار نے کہا کہ پاکستان کی سالمیت کا تحفظ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ بجلی اور دیگر اشیاء مہنگی ہو رہی ہیں۔ صدر سٹیزن فرنٹ چوہدری علی ابرار جوڑا نے کہا کہ پاکستان میں استحکام کیلئے کام کرنا ہو گا۔ اور ہر با شعور پاکستانی کو اس سلسلہ میں اپنا کردا رادا کرناہو گا۔ کیونکہ ملک میں جمہوریت نہیں آمریت قائم ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ق) نے ملک کی حفاظت کیلئے کام کیا۔ اس موقع پر ملک اسحاق اعوان’ چوہدری انعام الحق’ مظہر وڑائچ نت’ طارق سرمد نے بھی خطاب کیا۔ ۔۔۔۔ گجرات (جی پی آئی) ایمپائر ہائوس میں 23 ویں سالانہ مجلس عزاء بسلسلہ سید الشہداء علیہ السلام منعقد ہوئی۔ جس میں ملک کے ممتاز علماء کرام و ذاکرین نے خطاب کیا۔ جن میں علامہ علی ناصر الحسینی تلہاڑا’ علامہ محمد اسحاق ترابی’ علامہ محمد اصغر یزدانی’ علامہ محمد زمان حسینی’ علامہ مبارک علی موسوی’ عطاء حسین میر یوکے’ نے خطاب کیا۔ نقیب ممبر پروفیسر سرفراز حسین جعفری اور میر ثقلین اکبر تھے۔ بانی مجلس میں الطاف حسین جعفری’ جواد حسین جعفری’ اور عدنان حسین جعفری’ شامل تھے۔ اسموقع پر سید الطاف عباس کاظمی’ سید گلفام کاظمی’ وقار الحسن ہیرا’ اکبر کاظمی’ سرفراز حیدر ‘ محمد حسینین جعفری’ مجتبیٰ جعفری’ فیصل عزیز مرزا’ عاصم بٹ’ عامر بٹ ناروے’ اعجاز احمد’ چوہدری علی رضا’ چوہدری عامر رضا’ رضا شاہ’ میر فدا حسین’ ناصر پپو شاہ’ پالے شاہ’ سید افضال مہدی تھے۔ ۔۔۔۔ گجرات (جی پی آئی) ڈاکٹر سید طاہر عباس کے بھائی ڈاکٹر سید سجاد حسین شاہ رضائے الٰہی سے انتقال کر گئے۔ مرحوم کے ختم قل میں ممتاز شخصیات نے شرکت کی۔ خصوصی خطاب علامہ محمد اصغر یزدانی’ علامہ محمد زمان حسینی’ علامہ سید مبارک موسوی’ علامہ سید ناظم حسین جعفری نے کیا۔ اس موقع پر مولانا انتظار نقوی’ مولانا الطاف رضوی’ سید نسیم عباس’ مولانا ممشاد رضوی’ سید سجاد حسین شاہ’ سید فریاد حسین شاہ’ میاں عمران پگانوالہ’ مرزا شاہکار حسین’ لالہ نذر حسین کالرہ’ سید آصف رضا نقوی’ سید تصور حسین شاہ’ چوہدری منظور حسین شاہ’ میر فدا حسین’ سید مدثر شاہ’ جبران ساہی’ مشکور مہدی زیدی’ سید ناصر پپو شاہ’ سید امداد حسین شاہ’ سید عاطف شاہ’ سید ضمیر شاہ و دیگر اہم شخصیات شامل تھیں۔ ۔۔۔۔ گجرات (جی پی آئی) دی ایجوکیٹرز بارہ دری کیمپس طلباء کی بہترین تعلیم و تربیت کا بہترین انتظام کیا جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ممتاز سماجی شخصیت سید آصف رضا نقوی نے دی ایجوکیٹرز بارہ دری کیمپس میں منعقدہ تقریب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہزاد شفیق شرقپوری جس انداز میں بچوں کی تعلیم و تربیت کا فریضہ سرانجام دے رہے ہیں وہ قابل تحسین ہے۔ بچوں نے جس طرح کی پرفارمنس کا اظہار کیا ہے وہ مثالی ہے۔ اگر بچوں کی بہترین تعلیم و تربیت کی جائے تو تب ہی بچے روشن مستقبل کے ضامن بن سکتے ہیں۔ تعلیم کے ساتھ تربیت وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اور یہی دی ایجوکیٹرز بارہ دری کیمپس کا ماٹو نظر آتا ہے۔ ڈائریکٹر شہزاد شفیق شرقپوری نے کہا کہ طلباء کی بہترین تربیت اور انہیں معاشرے کا بہتر انسان بنانا میری اولین ترجیح ہے۔ اس سلسلہ میں اپنا کردار احسن طریقہ سے سرانجام دے رہا ہوں۔ اور طلباء کو ہر ممکن رہنمائی فراہم کی جا رہی ہے۔ اس موقع پر بچوں میں انعامات بھی تقسیم کئے گئے۔