گوجرانوالہ میں ڈاکٹروں کی غفلت سے اخبار فروش کی ہلاکت، محتسب پنجاب نے انکوائری کا حکم دے دیا

لاہور ؛ محتسب پنجاب جاوید محمود نے گوجرانوالہ میں ڈاکٹروں کی غفلت سے اخبار فروش کی ہلاکت پر انکوائری کا حکم دیا ہے اور گوجرانوالہ کے ڈسٹرکٹ کوآرڈینشن افسر، ای ڈی ہیلتھ اورایم ایس دسٹرکٹ ہیڈکوراٹرز ہسپتال کو 27 ستمبر کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نعمانیہ روڈ گوجرانوالہ کے اخبار فروش محمد ظہیر نے محتسب پنجاب کو درخواست دی کہ اس کے اخبار فروش بھائی محمد عظیم کو پیٹ میں معمولی درد کی شکایت پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کورارٹر ہسپتال داخل کرایا گیا لیکن تین دن تک ہسپتال میں داخل رہنے اور ہسپتال انتظامیہ کی منتیں کرنے کے باوجود کسی بھی ڈاکٹر نے اسے چیک نہ کیا اوروہ بالآخر درد میں تڑپتا جاں بحق ہوگیا۔

اخبار فروش یونین کے احتجاج پر ایم ایس نے انکوائری کی تو انکوائری کمیٹی کے روبرو متعلقہ ڈاکٹرز پیش ہی نہ ہوئے لیکن شواہد کی بناء پر انکوائری کمیٹی نے فیصلہ دیا کہ میرا بھائی ڈاکٹروں کی غفلت کی وجہ سے جاں بحق ہوا۔ایم ایس نے اپنے ساتھی ڈاکٹروں کو بچانے کیلئے انکوائری رپورٹ بھی غائب کر دی ہے۔ درخواست گذار کے مطابق اس نے ڈی سی او گوجرانوالہ، آرپی او اور سیکریٹری صحت کو بھی متعدد درخواستیں دیں لیکن کوئی بھی ان بااثر ڈاکٹروں کے خلاف کاروائی کرنے کو تیار نہیں۔

محتسب پنجاب نے ایڈوائزر ہیلتھ رانا امان اللہ خان کو انکوائری کرکے ذمہ داران کے تعین کرنے کا حکم دیا۔ رانا امان اللہ خان نے معاملے کی انکوائری شروع کر دی ہے اور ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن افسر گوجرانوالہ، ایگزیکٹوڈسٹرکٹ افسر ہیلتھ گوجرانوالہ اورمیڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال گوجرانوالہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 27 ستمبر کو نکتہ وار جواب دینے کی ہدایت کی ہے۔