گوجرانوالہ: تین مقامات پر لیگی، پی ٹی آئی کارکنوں میں تصادم، وزیر اعلیٰ کا سخت ایکشن

Gujranwala

Gujranwala

گوجرانوالہ (جیوڈیسک) گوجرانوالہ شہر میں پاکستان تحریک انصاف کے آزادی مارچ کے شرکاء اور مسلم لیگی کارکنوں میں تین مختلف مقامات پر تصادم، پتھرائو، متعدد کارکن زخمی، وزیر اعلیٰ پنجاب کا پولیس کو سخت ایکشن کی ہدایت، پنڈی تک ن لیگ کے آفس بند کرنے کا حکم۔

پہلا واقعہ جی ٹی روڈ پر مسلم لیگی ایم پی اے عمران خالد بٹ کے دفتر کے باہر ہوا جہاں ایستادہ بل بورڈز پر میاں نواز شریف اور شہباز شریف کی تصاویر دیکھ کر تحریک انصاف کے کارکنوں نے مسلم لیگی قیادت کے خلاف نعرے بازی کی تو نوبت پتھرائو تک پہنچ گئی جس سے دونوں جماعتوں کے کارکن زخمی ہو گئے جنہیں فوری طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا اور پولیس نے صورتحال کو قابو میں کیا۔

اس واقعہ کی خبر مختلف نیوز چینلز پر چلنے کے بعد مسلم لیگی کارکنوں میں اشتعال پھیل گیا جو ٹولیوں کی صورت میں تحریک انصاف کے آزادی مارچ میں شامل ہو گئے اور انہوں نے تحریک انصاف کے کارکنوں کو جنرل بس اسٹینڈ اور ڈویثرنل پبلک سکول شاہین آباد کے نزدیک جوتے دکھائے اور عمران خان کے خلاف نعرے بازی کی جس سے دو مختلف واقعات میں ہونے والے پتھرائو میں بھی کارکن زخمی ہوئے اور پولیس کو لاٹھی چارج کر کے معامل قابو کرنا پڑا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پولیس کو سخت ایکشن کی ہدایت کرتے ہوئے جی ٹی روڈ پر واقع ن لیگ کے تمام آفسز کو بند کرنے کی ہدایت کی ہے اور کارکنوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پر امن رہیں۔انھوں نے کہا کہ آئی جی پنجاب کو خصوصی ہدایت کی ہے کہ مارچ کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے۔پولیس کی گاڑی سے فائرنگ کا گوجرانوالہ انتظامیہ کو جواب دینا ہو گا۔