گوجرانوالہ (جیوڈیسک) پنو عاقل سے کھاریاں جانے والی ٹرین گوجرانوالہ کے موضع چھناں واں کے قریب پل ٹوٹنےسے ٹرین کی بوگیاں نہر میں جاگریں،حادثے میں خاتون اور بچے سمیت 13 افراد جاں بحق اور سکیورٹی اہل کاروں سمیت 85 افرادزخمی ہوگئے، پانی میں ڈوبی بوگی میں مزید افراد کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے ، ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
حادثے کے باعث وزیر آباد فیصل آباد ٹریک بندہوگیا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کے مطابق اسپیشل ٹرین کی چار بوگیوں میں فوجی جوان سفر کررہے تھے۔ ٹرین پنو ں عاقل چھاؤنی سے کھاریاں روانہ ہوئی تھی، جو جامکے چٹھہ کے قریب نہر کے پل سے گری ۔ ترجمان ریلویز کا کہنا ہے کہ ٹرین حادثے میں تحریب کاری کا خدشہ نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
پل پر سے آدھا گھنٹہ پہلے پاکستان ایکسپریس بحفاظت گزری تھی۔ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں اور امدادی کاموں کی نگرانی کررہے ہیں۔ خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے امکانات کو رد نہیں کیا جاسکتا،تاہم حادثے کی وجوہات جاننے کیلئے تحقیقات جاری ہیں۔نیوی کے غوطہ خور اور فوجی جوان امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
ٹرین حادثے کے بعد لوئرچناب کینال میں پانی سپلائی بند کردی گئی۔ ذرائع آبپاشی کے مطابق نہر میں پانی کی سطح کم ہونے میں 3 گھنٹے لگ سکتے ہیں۔ نہر لوئر چناب 6 اضلاع کو سیراب کرتی ہے، حادثے کے وقت نہر میں 87 سو کیوسک پانی کا ریلہ بہہ رہا تھا،ہیڈ خانکی سےنکلنےوالی نہر آگےچل کرچھوٹی نہروں میں تبدیل ہوجاتی ہے۔