گوجرانوالہ کی خبریں 27/11/2014

Gujranwala

Gujranwala

گوجرانوالہ (جی پی آئی) محنت کش نوجوان کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کیخلاف ورثاء کا احتجاجی مظاہرہ’شدید نعرے بازی’ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق نواحی علاقہ ٹھٹھہ تلہاڑا کے رہائشی محنت کش خالد کے جواں سالہ بیٹا محمد عظیم علاقہ کے بااثر چوہدریوں شاہد ، مزمل جمشید وغیرہ کے پاس دستانے بنانیوالی فیکٹری میں محنت مزدوری کرتا تھا تقریباً دس ماہ قبل شاہد ، جمشید وغیرہ نے فائرنگ کرکے عظیم کوبے دردی سے قتل کردیا تھا اور گاؤں میں مشہور کردیا کہ محمد عظیم کرنٹ لگنے سے ہلاک ہوگیا ہے اطلاع ملنے پر مقامی پولیس تھانہ صدر ڈسکہ نے موقع پر پہنچ کر نعش کا معائنہ کیا تو انکشاف ہوا کہ محمد عظیم کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا ہے مقتول کے والد محمد خالد کی درخواست پر نامزد ملزمان مزمل حسین ، شاہد ، جمشید وغیرہ کیخلاف مقدمہ نمبری 8/14بجرم 302تھانہ صدر ڈسکہ میں درج کرلیا گیا لیکن دس ماہ گزرنے کے باوجود پولیس نے ملزمان کو گرفتار نہ کیا محنت کش محمد خالد دس ماہ سے انصاف کے حصول کیلئے ذلیل وخوار ہوگیا اور ملزمان کیخلاف کاروائی کیلئے وزیر اعلیٰ پنجاب ، آئی جی پنجاب ، ڈی آئی جی گوجرانوالہ ودیگر حکام کے دفاتر میں چکر کاٹ کر دربدر کی ٹھوکریں کھا نے پر مجبور ہے جبکہ ملزمان مدعی مقدمہ اور ساتھیوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں مقتول محنت کش نوجوان کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کیخلاف گذشتہ روز اہل علاقہ نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور شدید نعرے بازی کی مظاہرین نے بتایا کہ ملزمان نے متعدد مرتبہ پنچایت کے روبرو اپنے جرم کا اعتراف کیا جبکہ پولیس تفتیش میں بھی ملزمان گناہ گار ثابت ہوچکے ہیں اور کئی مرتبہ مختلف زرائع استعمال کرکے مقدمہ کی پیروی سے باز رہنے کیلئے مقتول کے ورثاء کا بھاری رقم کی پیشکش کرچکے ہیں اہل علاقہ نے مزید بتایا کہ تقریباً دو سال قبل بھی اسی فیکٹری میں نارووال کے رہائشی محنت کش نوجوان کی پراسرار ہلاکت ہوچکی ہے اور مذکورہ ملزمان نے مقتول کے ورثاء کو اپنے اثر و رسوخ سے دباؤ ڈال کرمعاملہ کو رفع دفع کروادیا اب بھی ملزمان پولیس سے ساز باز کرکے خود کو بے گناہ قرار دلوانے کی کوششوں میں مصروف ہیں مقتول کا والد خالد معذور ہے اور عظیم اپنے گھر کا واحد کفیل تھا مدعی مقدمہ خالد ودیگر علاقہ مکینوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف ، آئی جی پنجاب ، ڈی آئی جی گوجرانوالہ ودیگر حکام سے فوری نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گوجرانوالہ(جی پی آئی )پیٹا پنجاب کے مرکزی چیئرمین احسان گورائیہ نے کہا ہے کہ ٹیچرز کورسواکرنے کیلئے گھنائونی سازشیں کی جارہی ہیںجس کی وجہ سے ٹیچرز کے اندراضطراب کی لہر دوڑ گئی ہے احسان گورایہ نے کہا کہ حکومت جو اقدامات کر رہی ہے اس سے شرح خواندگی میں ہر گز اضافہ نہیں ہو گا مار نہیں پیار کا سلوگن لگا کر طلباء کو اساتذہ کے مقابلے میں کھڑ ا کر دیا گیا ہے جزا اور سزا کا قانون ختم ہونے کی وجہ سے طلباء تعلیم سے باغی ہو رہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیٹا کیت ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے اس موقع پر مزید کہا کہ ٹیچرز کی اتفاقیہ چھٹی لینے کے لئے جس طریقہ کار کو رواج دینے کی کوشش کی جارہی ہے اس سے سوائے وقت کے ضیاع کے کچھ حاصل نہیں ہو گا ٹیچر لائسنس اور اساتذہ کی حاضری کیلئے مرتب دیئے جانے والا ضابطہ ٹیچرز کے وقار کے منافی ہے جسے فی الفور واپس لیا جائے اس موقع پر امانت علی خان ، رانا محمد حسین تبسم ، غلام محی الدین ، رشید بھٹی ، میلاد احمد ڈھلو اور محمد امین گورائیہ سمیت ٹیچرز کی اکثریت نے شرکت کی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گوجرانوالہ(جی پی آئی )سنی اتحاد کونسل کے ڈویژنل صدر الحاج سرفراز احمد تارڑ نے کوئٹہ میں پولیو ورکرز پر فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیو مہم میں روکاوٹ پیدا کرنا بدترین گناہ،سنگین جرم اور انسانیت دشمن عمل ہے۔پولیو ورکر پر حملے غیر شرعی اور اسلامی تعلمات کے منافی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پولیو کا مہلک مرض پاکستان کیلئے قومی چیلنج بن چکا ہے۔بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے بچانے کیلئے پولیو قطرے پلانا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیو ورکرز پر حملے کرنے والے ظالم درندے کسی رحم کے مستحق نہیں۔ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔اسلام میں کسی بے گناہ کو قتل کرنے کی اجازت نہیں۔پولیو مہم میں انسانیت اور ملک وقوم کی خدمت کرنے والوں کو نشانہ بنانا ظالمانہ اور غلط اقدام ہے۔سنی اتحاد کونسل کے کارکنان گھر گھر جا کر پولیو مہم کو کامیابی سے ہم کنار کریں اور علمائے کرام اپنے خطبات میں عوام میں شعور بیدار کریں۔