گجرات (جی پی آئی) آستانہ عالیہ حضرت سخی سلطان باہو کے خلیفہ پیر سید جمن شاہ گل بادشاہ مقامِ قرآن آستانہ عالیہ شاہ پور صدر ، جھاوریاں روڈ ، نے گجرات کا روحانی دورہ کیا۔ انہوں نے ولی کامل حضرت پیر سید کبیر الدین شاہدولہ دریائی کے دربار اقدس پر حاضری دی۔ جہاں پر ان کا استقبال گدی نشین پیر سید اعجاز حسین شاہ نے کیا۔ اس موقع پر سائیں سہیل سلطانی ، سید سخاوت کاظمی’ و دیگر بھی ان کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے دربار شریف پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر سید اعجاز حسین شاہ نے پیر سید جمن شاہ گل بادشاہ کی دستار بندی بھی کی۔ انہوں نے ملک کی ترقی و سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں کیں۔ بعد ازاں وہ آستانہ عالیہ حضرت سائیں کرم الٰہی المعروف کانوانوالی سرکار پر حاضر ہوئے جہاں ان کا استقبال گدی نشین سائیں اختر حسین نے کیا۔ ملک کی ترقی و سلامتی کیلئے دعائیں کی گئیں۔ اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے پیر سید جمن شاہ گل بادشاہ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے ہر کام میں کوئی نہ کوئی حکمت چھپی ہوتی ہے۔ اور جب تک اللہ تعالیٰ کے احکامات پر عمل پیرا نہ ہوں کامیابی ممکن نہیں ہوتی۔ اولیاء کرام کے آستانوں سے جہاں دنیا کو فیض ملتا ہے وہیں انکی دنیاوی و دینی مسائل کا بھی حل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چاہئے کہ اولیاء کرام کی درگاہوں کا احترام کریں جس طرح والدین کی قبر پر حاضری فرض ہے اسی طرح اولیاء کرام کے مزارات پر حاضری میں حکمت چھپی ہوتی ہے۔ اولیاء کرام نے اپنی زندگیاں دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے صرف کیں اور دن رات اپنے اللہ کو راضی کیا۔ اور دکھی انسانیت کی بھر پور خدمت کی۔ انہوں نے ملکی صورتحال کے حوالہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی فتح ہے۔ کیونکہ یہ جماعت اولیاء کرام کے تحفظ اور اسلام کی سربلندی کیلئے کام کر رہی ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گجرات (جی پی آئی)ممتاز روحانی شخصیت پیر سید جمن شاہ گل بادشاہ مقامِ قرآن آستانہ عالیہ شاہ پور صدر جھاوریاں روڈ نے ممتاز صحافی شیخ عبدالشفاعت کی وفات پر ان کی رہائشگاہ پر جا کر فاتحہ خوانی کی اور مرحوم کے ایصال ثواب کیلئے دعا کی۔ اس موقع پر مرحوم کے صاحبزادگان محمد عمر’ عمر عثمان’ محمد عمران اور ان کے داماد سائیں سہیل سلطانی موجود تھے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گجرات (جی پی آئی) انجمن جلالیہ رضویہ ضلع گجرات کے زیر اہتمام پانچویں سالانہ عظیم الشان مشائخ بھکھی شریف کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں ہر علمائے کرام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اس کانفرنس کی صدارت سرپرست اعلیٰ انجمن جلالیہ رضویہ پاکستان پیر سید محمد نوید الحسن شاہ سجادہ نشین آستانہ عالیہ بھکھی شریف نے کی۔ اس کانفرنس میں حضرت علامہ پروفیسر ظفر اقبال جلالی شیخ الحدیث جامعہ اسلام آباد ، مولانا نواز بشیر جلالی مرکزی جائنٹ سیکرٹری انجمن جلالیہ رضویہے پاکستان ‘ مولانا لیاقت علی جلالی مرکزی سیکرٹری انجمن جلالیہ رضویہ پاکستان مولانا قاری عبدالرحمن جلالی ضلعی صدر انجمن جلالیہ رضویہ گجرات ، علامہ قاری عبدالقیوم جلالی فنانس سیکرٹری ضلع گجرات ، قاری اختر حسین نورانی جلالی سیکرٹری جنرل گجرات، ڈاکٹر اسلم جلالی صدر انجمن جلالیہ رضویہ اسلام آباد، قاری محمد حنیف جلالی سرپرست انجمن ضلع گجرات۔ مولانا مستنصر جاوید جلالی جہلم’ مولانا نذیر جلالی پوران، قاری اختر جلالی صدر سنی علماء کونسل، حافظ محمد اصغر توحیدی ، میاں اختر کھاریاں، مولانا صفدر جلالی، انجمن جلالیہ رضویہ کی تنظیموں جن میں کھاریاں’ جنڈانوالہ’ کڑیانوالہ’ حاجی چک’ جانی چک ‘ لالہ موسیٰ’ سیدھڑی’ کرنانہ’ شادیوال ڈنگہ’ ٹوپہ آدم’ جلالپور صوبتیاں’ لادیاں’ کڑیانوالہ’ پنڈی سلطان’ کوٹلہ ‘ سیکریالی کے ممبران نے بھی شرکت کی۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گجرات (جی پی آئی) مشائخ بھکھی شریف کی زندگیاں نبی کریم کے اسوہ ٔ حسنہ سے عبارت تھی۔ ان خیالات کا اظہار حضرت پیر سید محمد نوید الحسن مشہدی ، سجادہ نشین آستانہ عالیہ بھکھی شریف نے دیوان خاص میرج ہال میں انجمن جلالیہ رضویہ پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ عظیم الشان سالانہ مشائخ بھکھی شریف کانفرنس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اہل سنت کے مشائخ کی کوششوں سے معارض وجود میں آیا تھا۔ اور پاکستان کی بقاء صوفیا کرام کی تعلیمات اور افکار میں مضمر ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان میں سنیت کا بول بالا ہو اہل سنت ترقی کرے۔ مشائخ اہلسنت نے ہر موقع پر پاکستان کے قیام سے لیکر آج تک قربانیاں دی ہیں۔ تحریک ختم نبوت ہو یا کوئی بھی اسلامی تحریک ، اہل سنت کے مشائخ ہمیشہ صف اول میں کھڑے ہوئے ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گجرات (جی پی آئی) ڈی ایس پی ٹریفک میاں سہیل فاضل نے کہا ہے کہ ٹریفک قوانین کی پابندی سے انسان جان کا تحفظ ممکن ہے ۔ وہ گزشتہ روز پولیس لائن گجرات میں ”اپنا روزگار” سکیم کے تحت گاڑیاں حاصل کرنے والے خوش نصیب افراد کو ٹریفک قوانین کے حوالے سے ٹریننگ دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دیر سے پہنچنا کبھی نہ پہنچنے سے بہتر ہے۔ اور ہمیں چاہئے کہ گاڑی چلاتے وقت دوسروں کے حقوق کا بھی خیال کریں تاکہ ٹریفک کے مسائل میں کمی ہو سکے۔ ٹریفک کے اشاروں پر عمل کیا جائے۔