انقرہ (جیوڈیسک) قطر کے وزیر خارجہ الشیخ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے کہا ہے کہ دوحہ اور دوسرے خلیجی ملکوں کے درمیان جاری سفارتی تنازع ایک دن میں حل نہیں ہوسکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن کی جانب سے خلیجی بحران کے حل کے لیے کی جانے والی مساعی کو ناکام نہیں قرار دیا جا سکتا۔ وہ بہتر انداز میں تنازع کے سفارتی حل کی کوشش کر رہے ہیں۔
انقرہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے قطری وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک امریکا اور کویت کے ساتھ مل کر بحران کے حل کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔
ایک سوال کے جواب میں قطری وزیر خارجہ نے دوسرے خلیجی ملکوں کی طرف سے دہشت گردی کی پشت پناہی کا الزام مسترد کر دیا اور کہا کہ بائیکاٹ کرنے والے ملکوں نے دوحہ کے دہشت گردی کی معاونت میں ملوث ہونے کا ابھی تک کوئی ایک بھی ٹھوس ثبوت مہیا نہیں کیا۔
ادھر ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نے قطری ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ان کا ملک خلیجی ممالک میں پائے جانے والے اختلافات کو دور کرنے کے لیے موثر کوششیں جاری رکھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ترک صدر رجب طیب ایردوآن جلد ہی خلیجی ملکوں کا دورہ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ خلیجی ممالک کو بحران کے حل کے لیے درمیانی راہ اختیار کرنا ہوگی۔ ہم مسئلے کے حل کے لیے تمام پہلوؤں پر جاری کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ خلیجی ملکوں کے درمیان پائے جانے والے سفارتی تنازع کے حل پر بات چیت کے لیے فرانسیسی وزیرخارجہ جون ایف لوڈریان بھی خلیجی ممالک کے دورے پر روانہ ہو رہے ہیں۔