لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے گلوبٹ کی سزا کے خلاف اپیل سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے پراسکیوٹر جنرل پنجاب سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ کے روبرو گلوبٹ کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ٹرائل کورٹ نے گلوبٹ کو گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کے مقدمہ میں گیارہ سال تین ماہ قید کی سزا سنائی جبکہ گلوبٹ کے خلاف کسی بھی متاثرہ فریق نے شکایت درج نہیں کروائی۔
اس کے باوجود عدالت نے گلو بٹ کو سزا سنا دی، لہٰذا عدالت سے استدعا ہے کہ گلوبٹ کی اپیل کے فیصلے تک سزا کو معطل کر کے ضمانت پر رہا کیا جائے۔ عدالت نے قرار دیا کہ جبکہ گلوبٹ کی اپیل کی سماعت ہو رہی تو پھر فوری سزا معطل کرنے سے متعلق درخواست کا کوئی جواز نہیں ، آپ درخواست واپس لے لیں یا پھر ہم مسترد کر دیتے ہیں۔
گلو بٹ نے درخواست واپس لے لی جس کے بعد عدالت نے گلوبٹ کی اپیل سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے پراسکیوٹر جنرل سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔