نئی دلی (جیوڈیسک) بھارت نے ایک بار پھر اپنے ملک میں ہونے والے دہشت گردی کے بعد پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ شروع کردیا ہے اور گوردارسپور پر حملے کا الزام بھی پاکستان کے سر ڈالتے ہوئے کہا ہےکہ اس میں ملوث دہشت گرد پاکستان سے ہی آئے تھے۔
بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے راجیہ سبھا میں پاکستان کے خلاف زہر افشانی کرتے ہوئے کہا کہ گورداسپور کے پولیس اسٹیشن پر حملہ کرنے والے دہشت گرد دریائے راوی کے راستے بھارت میں داخل ہوئے کیونکہ ابتدائی تحقیقات سے جو معلومات سامنے آئی ہیں اس سے ظاہرہوتا ہے کہ دہشت گرد گورداسپور کی تحصیل تاش سے داخل ہوئے جب کہ اس بات کا بھی شبہ ہے کہ دہشت گردوں نے ریلوے کو تلوانڈی کے قریب 5 مقامات سے بارودی مواد کے ذریعے اڑانے کی بھی منصوبہ بندی کررکھی تھی۔
بھارتی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ دشمن کی جانب سے ایسا کوئی بھی اقدام جس میں علاقائی سالمیت ،سیکیورٹی اور شہریوں کی حفاظت کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ہو اس کا بھارتی سیکورٹی فورسز کی جانب سے مؤثر جواب دیا جائے گا جب کہ حکومت اس سے پہلے بھی اس سلسلے میں پختہ اقدامات کرتی رہی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔
وزیر داخلہ کے بیان کے دوران اپوزیشن جماعت کانگریس کے ارکان نے شور شرابہ شروع کردیا اور وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ کے خلاف نعرے بازی کی تاہم اس دوران راج ناتھ سنگھ نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے راجیہ سبھا (ایوان بالا) کو یقین دلایا کہ حکومت سختی سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گی اورسرحد پار سے دہشت گردی کو روکنے کے لیے ہر طرح کے اقدامات کو یقینی بنائے گی۔