لاہور (جیوڈیسک) گوادرپورٹ پر پاک چین معاہدے کو منظرعام پر لانے کیلئے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر کر دی گئی۔ سپریم کورٹ کے روبرو بیرسٹر ظفراللہ کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کوئی بھی معاہدہ بیس سال سے زیادہ عرصے کیلئے نہیں ہوسکتا۔
لیکن گوادرپورٹ کا معاہدہ تیس سال سے زائد کیلئے کیا گیا، درخواست میں استدعا کی گئی کہ چین گوادر کو فری پورٹ بنانا چاہتا ہے جبکہ فری پورٹ پاکستان کے اسلامی تشخص اور آزادی کے منافی ہے اس لیے اس معاہدے کی تفصیلات کو منظر عام پر لانے کا حکم دیا جائے۔