اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ وزارت تجارت بلوچستان کی معاشی ترقی میں بھرپور کردار ادا کر رہی ہے، ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کی درآمدی یوریا کے بحری جہاز گوادر پورٹ کی آمدنی کا واحد ذریعہ ہیں، گزشتہ سال درآمدی یوریا کے 28 میں سے 17 بحری جہاز گوادر کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوئے۔
گوادر پورٹ پر آنے والے بحری جہازوں کے مال کی ٹرانسپورٹ کا 40 فیصد بزنس بھی بلوچ ٹرانسپورٹروں کیلئے مختص ہے جس سے ہزاروں لوگوں کا کاروبار وابستہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر نے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کی سہ ماہی کارکردگی کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزارت تجارت اپنی دوررس تجارتی حکمت عملی کے تحت گوادر کو علاقائی تجارت کا محور بنائے گی۔
جس سے بلوچستان میں روزگار کے بے پناہ مواقع پیدا ہوں گے اور صوبے کی معاشی اور سیاسی محرومی ختم کرنے میں مدد ملے گی ،وفاقی وزیر نے کہا کہ صرف گوادر کی بندرگاہ کی ڈیو لپمنٹ اوروہاں بحری جہازوں کی آمد ورفت میں اضافے سے بلوچستان میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی، فی الوقت گوادر کی بندرگاہ کی واحد تجارتی سرگرمی ٹی سی پی کے درآمدی بحری جہاز ہیں جو گوادر کے تجارتی عمل کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔
گزشتہ سال ٹی سی پی کی 60 فیصد درآمدی ٹریفک گوادرکی بندرگاہ پر لنگرانداز ہوئی، گوادر کی بندرگاہ نہ صرف پاکستان کی تجارت کیلئے اہم ثابت ہو گی بلکہ یہ خطے کے دوسرے ممالک کو بھی گوادر کے ذریعے سستا اور قریبی متبادل تجارتی راستہ میسر آئے گا، انہوں نے کہا کہ گوادر کی تجارتی سرگرمیوں میں اضافے سے پاکستان کے تجارتی خدوخال میں زبردست تبدیلی آئے گی اور ملک کی علاقائی اہمیت میں اضافہ ہو گا، اس سے چین، وسطی ایشیا، افغانستان اور خلیجی ممالک میں آنے والے بحری جہاز استفادہ کریں گے۔