گوادر (جیوڈیسک) بحیرہ عرب کےکنارے آباد بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں پانی کا بحران تاحال حل نہیں ہوسکا، اس سنگین صورتحال پرگوادر کےشہری شدید پریشانی کا شکار ہیں جبکہ قوم پرست سیاسی جماعتیں بھی سراپا احتجاج بن گئی ہیں۔
گوادر شہر، جیوانی، سربندر اور پشی کان سمیت ملحقہ ساحلی آبادیوں کو پینے کاپانی فراہم کرنےوالا آکڑہ کور ڈیم بارشیں نہ ہونےکی بنا پر خشک ہوچکا ہے جس کی وجہ ان علاقوں میں پینےکے پانی کا بحران پیدا ہوچکا ہے، ذہنی اذیت کے شکار گوادر کے باشندے ان دنوں پانی کا ایک ٹینکر 15 ہزار روپے تک کا خریدنے پر مجبور ہیں۔
اس سنگین صورتحال پر کوئی پوچھنے والا نہیں ، صوبے کی قوم پرست جماعت بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کےعلاوہ حکمراں جماعت نیشنل پارٹی بھی سراپا احتجاج ہے۔سیاسی رہنما ئوں کا کہنا ہے کہ صوبائی اور وفاقی حکومتیں متبادل ذرائع سے اس بحران کو فوری حل کریں،یہ تو شرم کی بات ہے کہ گوادر میں پانی نہیں ہے،یہ حکومت کی زمہ داری بنتی ہے کہ وہ یہ مسئلہ جلد سے جلد حل کرے۔
لوگ کراچی سے تقریبا 12 ہزار روپے کا پانی کا ٹینکر منگواتے رہے ہیں اور اب حالات یہاں تک پہنچا دیئے گئے ہیں کہ لوگ نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں،پانی کا بحران حل کرنے کیلئے گوادر کے شہریوں کا مطالبہ ہےکہ گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے 98کروڑ روپے کے ڈی سیلی نیئیشن پلانٹ کو فوری فعال کیاجائےتاکہ سمندر کنارے آباد باسیوں کی پیاس بجھ سکے۔