ترکی (جیوڈیسک) ترکی میں بغاوت کی پلاننگ کرنے والی شخصیت کو سمجھنے کے لیے متحدہ امریکہ کے اسکولوں پر نگاہ ڈالنے کی ضرورت ہے۔
مسٹر رابرٹ ایمسٹرڈیم دہشت گرد تنظیم فیتو کے بارے میں بین الاقوامی تحقیقات کا جائزہ لینے کی غرض حکومت ترکی کی جانب سے مامور کیے گئے ہیں اور انہوں ہی نے حقائق کو پیش کیا ہے۔
کئی ایک لوگوں کے لیے 15 جولائی کی ناکام بغاوت ایکشن فلموں کی مانند نظر آتی ہے۔ فوج کے اندر غداروں کے ایک گروپ نے جنگی طیاروں پر قبضہ کرنے کے بعد دارالحکومت میں نچلی پرواز یں کرتے ہوئے پارلیمنٹ کی عمارت پر بمباری کی، باسفوروس کے پل قبضہ کرنے اور فوجی دستوں نے ٹی وی چینلز پر قبضہ کر نے کے ساتھ ساتھ خصوصی دستوں نے صدارتی ایوان پر قبضہ کرنے کے لیے اپنی پیش قدمی کو جاری رکھا۔
اس قسم کا واقعہ ایک ایسے ملک میں جس کی آبادی 80 ملین اور نیوکلئیر اسلحے کی مالک نیٹو جیسی تنظیم کے رکن کے ہاں ہونا ناممکن دکھائی دیتا تھا۔ تاہم قانونی طریقے سے منتخب شدہ جمہوری حکومت کے تختہ الٹنے کے لیے کی جانے والی یہ کوشش بڑی خوفناک تھی اور حالات کو پرانی ڈگر پر لے کر نے میں ابھی بہت وقت درکار ہوگا۔
اس واقعے کا ذمہ دار شخص
ناکام بغاوت کے بعد سائےلورس برگ پنسلوانیا میں مقیم دہشت گرد تنظیم فیتو کا سرغنہ فتح اللہ گؤلن کے اس بغاوت کے پیچھے ہاتھ ہونے کا پتہ چلنے کے بعد متحدہ امریکہ اور ترکی کے تعلقات میں ایک نیا موڑ سامنے آ رہا ہے۔
ترکی نے گؤلن کی گرفتاری کے لیے وارنٹ تو جاری کردیے ہیں اور اس نے متحدہ امریکہ سے گؤلن کی واپسی کا بھی مطالبہ کردیا ہے۔
گؤلن نے اس بغاوت کے پیچھے اپنا ہاتھ نہ ہونے کا پہلے ہی سے اعلان کررکھا ہے اور اس کے قریبی دوست بھی فتح اللہ گؤلن کے اس بغاوت کو کھڑی کرنے کے قابل نہ ہونے سےآگاہ کررہے ہیں۔
گؤلن کے وکلا کے مطابق گؤلن کے بغاوت کی پلاننگ کرنے کے قابل ہی نہ ہونے کیونکہ گؤلن پر پہلے ہی سے خفیہ اداروں کی جانب سے نگرانی کیے جانے سے آگاہ کررہے ہیں۔ اس لیے گؤلن اور ان کی تنظیم کی جانب سے اس قسم کی پلاننگ نہ کیے جانے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔
اگر فتح اللہ گؤلن کے ایگریمنٹ شدہ 150 اسکولوں کے دائرہ کار میں خفیہ کمپنیوں کی وساطت سے چلائے جانے والے انتظام کا قریب سے جائزہ لیا جائے تو اس کے اندر ایک پیچیدہ تنظیمی صلاحیت کی موجودگی واضح شکل میں نظر آتی ہے ۔
ہمارے قانون آفس کو سات ماہ قبل جمہوریہ ترکی کیطرف سے گؤلن سے وابستہ تجارتی مراکز اور اسکولوں کی مشتبہ غیر قانونی سرگرمیوں کی تحقیق کے فرائض سونپے گئے اوراب تک حاصل معلوماتانتہائی حیرت انگیز ہیں۔
گولن کے اقدامات
مخبروں نے ہمیں بتایا کہ گؤلن تنظیم درجہ بدرجہ چلائی جانے والی ایک تنظیم ہے اور احکامات عام طور پر پینسلوانیا سے گؤلن بذات خود بالمشافہ اجلاسوں کے دوران دیتے ہیں اور اجلاس میں شاملاراکین اپنے سے نیچے والوں تک ان کے پیغامات پہنچاتے ہیں ۔
سب سے اوپر والے گروپ میں سات منتظمین شامل ہیں ۔ یہ گروپ گؤلن کے احکامات کو مشاورتی گروپ تک پہنچاتا ہے ۔وہاں سے یہ پیغامات بتدریج علاقے کے اماموں ،محلے کے اماموں، طالب علم اماموں اور آخر میں طالب علموں تک پہنچا ئے جاتے ہیں ۔ گؤلن کے وفادار آجر ،بیورکریٹساور فوجی اپنے اپنے عہدوں کیمطابق مختلف سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں ۔
گؤلن بہت کم خطاب کرتے ہیں۔اکیڈیمیشن یاشوآ حینڈرک کی ” گؤلن ترکی اور عالمی منڈی میں اسلام کی مبہم سیاست” نامی تصنیف کی تحریر کے دوران گؤلن سے ملاقات کرنے والے ان کے حامی نے کہا کہ گؤلن اپنے اراکین کیطرف سے تبصرے کیے جانے کی شکل میں خفیہ جملے ادا کرتے ہیں اور ان کو اوپر سے نیچے تک پہنچایا جاتا ہے ۔
گؤلن اس طرح کے جملے استعمال کرتے ہیں۔ اگر یہ کام کیا جائے تو بہتر ہو گا۔ وہ کھبی یہ نہیں کہتے کہ ایسا کرنا لازمی ہے ۔ یا پھر وہ یہ کہتے ہیں کہ آپ بینک کیوں نہیں کھول رہے ۔وہ کھبی تم کا لفظ استعمال نہیں کرتے ۔ان کے مرید اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ اگر گؤلن کچھ کہتے ہیں تو اس پر عمل کرنا لازمی ہے ۔
گؤلن کے حامیوں نے بینکوں سے بھی بڑھ کر ادارے کھولے ہیں ۔ انھوں نے بظاہر دنیا بھر میں 55 ہزاراحتساب سے پاک تجارتی ادارےقائم کیے ہیں اور ہر سال ٹیکس دہندگان کے فنڈ سے ہزاروں میلین ڈالر کمائے ہیں ا۔ بعد میں منتخب انسانوں کی وساطت سے اس رقم سے امریکہ میں اسکول قائم کیے گئے۔
ان کی ایک مثال کیلیفورنیا میں واقع مگنولیہ سرکاری اسکولز ہیں۔ ایک دور کا مگنولیہ کا سی ای او گولن سے تعلق ہونے والے ایک کنٹرکٹر کو سالانہ سات لاکھ ڈالر دیتے وقت پکڑا گیا تھا۔ یہ شخص مگنولیہ کے سی ای او کے دفتر کو بھی استعمال کرتا تھا۔ یہ شخص بعد میں اسی سال مگنولیہ سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے قائم کردہ کنٹرکٹر فرم کی سرپرستی کرنے لگا اور اس معاہدے پر دستخط کرنے سے متعلق اس سے قبل کے فیصلے سے کافی فائدے میں رہا تھا۔ مزد برآں مگنولیہ کے سپانسرز میں سے ایک اینجلز یونیفائیڈ اسکول ڈسٹرکٹ کی جانب سے کی گئی انسپکشن کے دوران کنٹرکٹر فرم کے مگنولیہ کو صحیح معنوں میں خدمات فراہم کرنے یا نہ کرنے کا جائزہ لیا گیا۔ اس قسم کی گؤلن تحریک کے اعلی سطحی کارکنان کو منافع دلانے والی اور اپنے فوائد کی حامل تجارتی سرگرمیوں کا ابتک تحقیقات کردہ گولن کے معاہدے کے حامل اسکولوں کے نیٹ ورک میں وجود کا پتہ چلتا ہے۔
اوکلاہوما میں سرکار کی جانب سے کی گئی ایک انسپکشن میں ڈو سائنس اکیڈمی کی طرف سے جگہ کے مالک گؤلن کو مقررہ مقدار سے 3٫1 ملین ڈالر اضافی ادائیگی کرنے کا تعین ہوا تھا۔ اس سے کہیں زیادہ تعجب آمیز بات یہ تھی کہ انسپکٹروں کی جانب سے ڈو سائنس اکیڈمی کے بورڈ آف ڈائریکٹر ز اور مالکین زمین کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے مکمل طور پر ایک ہی ٹیم پر مشتمل ہونے کا تعین کرنا تھا۔ گولن کے ترک فریقین پر مشتمل یہ ایک جیسی ٹیم دونوں جانب سے تجارتی سرگرمیاں کر رہی تھی ۔ اوکلاہوما کے پبلک فنڈز کو مدد فراہم کرنے کی ذمہ داری ہونے والے ایگریمنٹ کے حامل اسکولوں کو کسی دوسرے مقصد کے لیے بروئے کار لایا جاتا تھا۔
ذکر کردہ دیگر مقاصد میں سے ایک ڈو اکیڈمی کے کسی بھی طالب علم کو شرکت نہ کردہ مقابلے کے لیے امداد فراہم کرنے کے زیر مقصد ٹیکساس کے ہارمونی سرکاری اسکولوں کے نیٹ ورک کو ادا کردہ لیکن نہ بتائے جانے والے ایک لاکھ 75 ہزار ڈالر کی ادائیگی ہے۔
اس سے ملتی جلتی شکل میں کرنسی کے لین دین کا عمل گؤلن کے نسبتاً چھوٹی سطح کے چارٹر اسکولز کے نیٹ ورکس سے لیکر گؤلن کے اسوقت بھی سر گرم عمل 46 اسکولوں اور آئندہ برس کھولے جانے والے 15 اسکولوں پر مشتمل سب سے بڑے کاروبار کی ماہیت کے ہارمونی اسٹیٹ اسکولوں تک کافی عام ہے۔ اس قسم کی ادائیگیاں، لائسنسڈ سافٹ ویئر ادائیگیاں، ریس ٹو دی ٹاپ تعلیمی پروگرام کے مطابق ہارمونی کی بلا اجرت فراہم کردہ کری کولم ادائیگیاں عمل پذیر ہوتی تھیں۔ ان چھوٹے نیٹ ورکس سے آنے والے گؤلن کے حامی، گولن تنظیم کے اندر بلند عہدوں تک پہنچنے پر ترقی کے طور پر ہارمونی کو روانہ کیے جاتے تھے۔ یہ دراصل ایک عجیب و غریب صورتحال تھی جو کہ ہارمونی ان نیٹ ورکس کو مشاورتی خدمات فراہم کرنے پر مامور تھی، نہ کہ ان کے کارکنان کو نوکریاں دینے پر۔
ہارمونی نیشنل اسکول نے زمانہ قریب میں فتح اللہ گولن کے زیر ملکیت اراضی پر ایک نئے اسکول کی تعمیر کےلیے بطور ضمانت 18 ملین ڈالر کی خطیر رقم پیش کی ۔ اس نئے پلاٹ پر تعمیراتی کام ہارمونی نیشنل اسکول کے منصوبہ بندی کے سابق مدیر اعلی کی زیر نگرانی جاری ہے۔
نیو یارک ٹائمز نے اس سے قبل اپنی ایک مشابہہ خبر میں بتایا تھا کہ سولیڈیریٹی کانٹریکٹنگ اس اسکول کی تعمیر میں پیش پیش ہے جس نے ہمہ وقت اسکول کے قیام کے ایک ہی مہینے بعد 8٫2 ملین ڈالر کا ایک دیگر تعمراتی منصوبہ بھی طےکیا ۔اس کمپنی کے کرتا دھرتا گولن جماعت سے وابستہ ہیں مگر انہوں نے کبھی بھی اس وابستگی کا برملا اظہار نہیں کیا۔ ان کی گولن سے تعلقی ٹیکس ادائیگیوں ، سماجی تنظیموں سے باآسانی ثابت کی جا سکتی ہے ۔ یہ بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ متعلقہ افراد تعلیم کےلیے مختص کردہ فنڈز میں سے رقوم کا کثیر حصہ اپنے ذاتی مفادات کےلیے استعمال کرتے رہے ہیں۔ ان دلائل کو مد نظر رکھتےہوئے یہ کہنا مناسب ہے کہ مذکورہ افراد نے اب تک 28 ملین ڈالر سے اپنی جیبیں بھری ہیں جو کہ فی الوقت وہ رقوم ہیں جو بظاہر دکھائی دے رہی ہیں۔
نیو یارک ٹائمز کے مطابق ، گولن جماعت اس وقت یہ سوال ذہنوں میں لا رہی ہے کہ آیا اسکولوں کی تعمیر اور ٹیکسوں کی ادائیگیوں سے گولن کے ہمنوالہ اور ہم پیالہ افراد کے مفادات کو اولیت دی گئی یا گولن کے اسکولوں کی اعانت کے بہانے مقامی اداروں سے تجارتی معاہدوں میں ان کا استعمال کرنے کی خاطر ان فنڈز کا استعمال کیا گیا۔