انسانی جلد انتہائی نازک ہے اور ذرا سی غفلت اسے بدصورت اور بدنما بنا دیتی ہے جب کہ لوگ اپنی روزانہ کی مصروف ترین زندگی میں اس کا خیال نہیں رکھ پاتے لیکن اگر تھوڑی سے توجہ دے کر اس کا خیال رکھا جائے تو جلد کو زیادہ متاثر ہونے سے بچایا جا سکتا ہے۔
سگریٹ نوشی: سگریٹ نوشی انسانی جلد کو سب سے زیادہ نقصان پہنچاتی ہے جو نہ صرف انسانی جسم میں دوران خون کو سست کردیتی ہے بلکہ اس کے زہریلے اثرات براہ راست جلد پر نظر آتے ہیں۔ سگریٹ نوشی سے چہرے پر جھائیاں بن جاتی ہیں اور اس کی تازگی کو مرجھا دیتی ہے۔ ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ سگریٹ پینے سے ہر گزرتے 10 سال بعد انسان اپنی عمر سے 2.5 سال بڑا لگنے لگتا ہے۔
گرم پانی سے دیر تک نہانا: اگرچہ گرم پانی سے نہانا بالخصوص سردیوں میں ہر انسان کو اچھا لگتا ہے اور وہ اس میں سکون محسوس کرتا ہے لیکن یاد رہے کہ زیادہ دیر تک نہانا چہرے کی جلد کو شدید نقصان پہنچاتا ہے اور سیل کو تباہ کردیتا ہے۔ چہرے کی جلد نازک ہونے کی وجہ سے پانی کی گرماہٹ سے اس کی کیپلریز کمزور پڑ جاتی ہیں جو جلد کو خشک بنادیتی ہے اس لیے اس سے احتیاط برتیں۔
شراب نوشی کا استعمال: ایک تازہ تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ شراب نوشی سے صحت کے دیگر مسائل کے علاوہ جلد کو بہت زیادہ نقصان پہنچتا ہے بالخصوص خواتین چھاتی کے کینسر میں مبتلا ہوجاتی ہیں جب کہ اس کا برا اثران کی جلد پر نظرآتا ہے اور اس سے جلد نہ صرف پھیکی پڑ جاتی ہے بلکہ ڈی ہائیڈریٹ ہوکر اپنی قدرتی چکناہٹ سے محروم ہوجاتی ہے جب کہ کیپلریز کمزور پڑ کر پھٹ بھی سکتی ہیں جس سے جلد مستقل طور پر خراب ہوجاتی ہے۔
میک اپ کے لیے گندے برش کا استعمال: اکثر خواتین غفلت اور سستی کے باعث میک اپ کے لیے برش کو دھوئے بغیر استعمال کر لیتی ہیں جس سے جلد پر دانے بن سکتے ہیں جو بالاًخر جراثیم پیدا کر کے انفیکشن کا باعث بن جاتا ہے اس لیے یہ انتہائی اہم ہے کہ اپنے میک اپ برش کو ہفتے میں ایک بار ضرور اچھی طرح دھو لیں۔ نیند کی کمی: جلدی ماہرین کے نزدیک مناسب نیند سے محرومی اسٹریس کا باعث بنتی ہے اوراس کے جلد پر اثرات دانوں اور خطرناک قسم کی خارش کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے۔ اس لیے کہا جاتا ہے کہ دن بھر کے دوران تباہ شدہ جلدی خلیوں کو 8 گھنٹے روزانہ نیند کے دوران جسم دوبارہ سے مرمت کرتا ہے اور جلد کو تازگی ملتی ہے۔
چہرے کے دانوں کو دبانا: جن لوگوں کے چہرے پر دانے نکل آتے ہیں وہ انہیں دبا کر ختم کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن یہ جلد کے لیے انتہائی خطرناک ہے جو بیکٹریا کو جلد کے مزید اندر داخل کردیتا ہے جس سے انفیکشن ہوجاتا ہے جو جلد پر چھائیوں کو پیدا کرتا ہے۔ مٹی اور چکنائی جلد پر دانوں کا باعث بنتے ہیں اس لیے ضروری ہے کہ جلد کو دن میں 2 سے 3 بار مناسب فیس واش سے دھوئیں۔
مسلسل فون پر چیٹنگ: ایک نئی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ فون پر مسلسل طویل گفتگو جلد کے لیے بھی نقصان دہ ہے، گفتگو کے دوران گال فون سے مسلسل ٹکراتے ہیں جو کیل مہاسوں کو جنم دیتے ہیں اس کے لیے ضروری نہیں فون صاف یا بیکٹریا فری ہو اور اس سے جلد متاثر نہ ہو۔ جلد کے موبائل فون سے ٹکرانے سے فرکشن اور گرماہٹ پیدا ہوتی ہے جو دانوں کا باعث بنتی ہے۔