کراچی (جیوڈیسک) محمد حفیظ آل راؤنڈر کا کھویا ہوا اسٹیٹس واپس پانے کیلیے کوشاں ہیں۔
پی سی بی کے مطابق انھیں بغیر ایکشن کی اصلاح کیے قومی ٹوئنٹی20 ٹورنامنٹ کھیلنے کی اجازت دینے کی اطلاعات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیاکہ آل راؤنڈر گذشتہ 9 ماہ سے اپنے بولنگ ایکشن کوبہتر بنانے کیلیے کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں۔
انھوں نے آئی سی سی کی جانب سے انٹرنیشنل مقابلوں میں بولنگ پر ایک سالہ پابندی کے باوجود اپنی کوششوں کو ترک نہیں کیا، وہ اب بھی لاہور میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں کوچز کے ساتھ مل کر اپنے ایکشن میں بہتری کیلیے کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔
بورڈ ترجمان نے کہا کہ اس ضمن میں ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ انتخاب عالم کے بیان کو بھی توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا کہ حفیظ کوبغیر ضروری اصلاح کے بولنگ کرنے دی گئی۔ حقیقت یہ ہے کہ حفیظ کو آئی سی سی کی گائیڈ لائن کے تحت ہی بولنگ کی اجازت دی گئی، جب محسوس کیا گیا کہ وہ ڈومیسٹک مقابلوں میں بولنگ کیلیے تیار ہیں تب ہی انھیں ٹوئنٹی 20 کپ میں ایسا کرنے دیا، حفیظ پر پابندی جون 2015 میں عائد ہوئی تھی اور اب آئی سی سی کی جانب سے ان کے ایکشن کا جائزہ 12 ماہ کی پابندی کے اختتام پر ہی لیا جائے گا۔
پی سی بی تینوں فارمیٹس میں غیرقانونی ایکشن کے حامل بولرز کے خلاف اپنی پالیسی پر گامزن رہے گا۔ دوسری جانب حفیظ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے خلاف غلط خبر جاری کرنے والی غیرملکی ویب سائٹ کو ہتک عزت کا نوٹس ارسال کر رہے ہیں۔