حافظ آباد (جیوڈیسک) میں سکھیکی کے نواحی گاؤں کوٹ سرور کے قریب ایک ڈیرہ پر 55 سالہ احمد نے اپنی بیٹی نازیہ اور اس کے آشنا عشرت کو رنگ رلیاں مناتے دیکھ کر قتل کردیا اورخود کو تھانہ سکھیکی میں پیش کردیا۔ تفصیلات کے مطابق عشرت الیکٹریشن ہے 6 ماہ پہلے نواحی گاں پاڑ احمد یارکا 22 سالہ نوجوان عشرت و لد بلال ڈیرہ ٹاہلی والا بشمولہ کوٹ سرورکے رہائشی احمد کے گھر بجلی کی وائرنگ کرنے آیا تھا جہاں اس کی آشنائی احمد کی بیٹی نازیہ سے ہو گئی۔
اور دونوں کا رابطہ موبائل فون پر رہا۔ بارہا عشرت کے گھروالوں نے نازیہ کا رشتہ مانگا لیکن نازیہ کے گھر والوں نے انکار کردیا۔ عشرت اکثرنازیہ سے ملنے چوری چھپے اس کے گھر آتا، جس پر نازیہ کے گھر والوں نے عشرت کے گھر والوں سے شکایت کی کہ اسے سمجھایا جائے وہ ایسا نہ کرے لیکن عشرت باز نہ آیا۔
حسبِ معمول گذشتہ شب عشرت نازیہ کے گھر آیا نازیہ کے باپ کی آنکھ کھلی اس نے نازیہ کو بستر پرنہ پا کر کمرے میں دیکھا تو نازیہ اور عشرت کو نازیہ کو قابلِ اعتراض حالت میں دیکھ کر دونوں کو فائرنگ کر کے موقع پر ہی قتل کردیا اور خود ہتھیار سمیت تھانہ سکھیکی میں پیش ہو گیا۔
جبکہ عشرت کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ عشرت اورنازیہ نے 6 ماہ قبل کورٹ میرج کی تھی اورعید کے موقع پر عشرت اپنی بیوی سے ملنے اس کے گھر گیا رات کو کسی پہر نازیہ کے باپ احمد نے رنجش کی بنا پر اپنی بیٹی نازیہ اور عشرت کو قتل کردیا۔ جب عشرت کے لواحقین سے نکاح نامہ طلب کیا گیا تو وہ نکاح نامہ پیش نہ کر سکے۔ ابھی تک مقدمہ درج نہیں ہوا۔