حافظ محمد سعید کی رہائی کیلئے ہندوﺅں کا مظاہرہ اور سیاسی و کشمیری جماعتوں کا ردعمل

لاہور : سیاسی، مذہبی و کشمیری جماعتوں کے قائدین نے حافظ محمد سعید کی نظر بندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے حافظ محمد سعید کی نظربندی سے کشمیریوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔بھارت حافظ محمد سعید کی نظربندی سے خوش نہیں اور امریکہ کی طرح ڈو مور کے مطالبات کر رہا ہے، حکومت پاکستان کو بھارت و امریکہ کے دبائو میں آنے کی بجائے پاکستانی و کشمیری قوم کے جذبات کی ترجمانی کرنی چاہئے۔حافظ محمد سعید محب وطن شہری ہیں اور ملک بھر میں تعلیم، صحت، ریسکیو اور خدمت خلق کے میدان میں کام کر رہے ہیں۔حکومت کو اپنا فیصلہ واپس لے کر تحریک آزادی کشمیر کو مضبوط کرنا چاہئے۔ان خیالات کا اظہار آل پارٹیز حریت کانفرنس کے کنوینئر غلام محمد صفی ،سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر او رمسلم کانفرنس کے سربراہ سردار عتیق احمد خان ،مسلم لیگ(ق) کے سینئر نائب صدر اجمل خان وزیر ،انصار الامہ پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمان خلیل،جما عت اہلحدیث کے امیر حافظ عبدالغفار روپڑی نے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ آل پارٹیز حریت کانفرنس کے پاکستان میں کنوینئر غلام محمد صفی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے لاکھوں لوگ حافظ محمد سعیدکی جانب سے تحریک آزادی کی مدد و حمایت کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔پاکستان میں تعلیم ،صحت اور ریسکیو کے میدان میں قابل ستائش منصوبے جماعة الدعوة کے ہیں۔حافظ محمد سعید نے 2017کا سال کشمیر کے نام کیا اور ایسے موقع پرحکومت پاکستان کی جانب سے حافظ محمد سعید اور ان کے ساتھیوں کی نظربندی سے کشمیریوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔اگر ان کے خلاف کوئی ثبوت ہیں تو انہیں سامنے لایاجائے اور انہیں عدالت میں پیش کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں پتہ چلنا چاہئے کہ ان کا جرم کشمیر پر بات کرنا تونہیں؟اگر حکومت نے انہیں رہا نہ کیا تو ہر وہ شخص جو کشمیر کی تحریک کی حمایت کرتا ہے اس کے دل میں شکوک و شبہات پیدا ہوں گے۔تحریک آزادی کشمیر کے عروج کے موقع پر حافظ محمد سعید کی نظر بندی کسی صورت درست نہیں قرار دی جا سکتی،کشمیری عوام مطالبہ کرتی ہے کہ انہیں فی الفور رہا کیاجائے۔ سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر او رمسلم کانفرنس کے سربراہ سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ حافظ محمد سعید محب وطن شہری ہیں،کشمیریوں کی آزادی کے لئے وہ بھر پور تحریک چلا رہے ہیں اور نظریہ پاکستان پر جماعتوں کو اکٹھا کر رہے ہیں۔حکومت بتائے کہ انہیں کیوں نظربند کیا گیا ہے۔ان کی نظربندی میں امریکی نہیں بلکہ بھارتی دبائو ہے۔اور بھارت کے مطالبات کی لمبی فہرست ہے جسے حکومت پاکستان کبھی بھی پورا نہیں کر سکے گی اور کوئی بھی محب وطن ،کشمیر کے لئے آواز بلند کرنے والا نہیں بچے گا۔کشمیریوں کے لئے آواز بلند کرنے کے جرم میں حافظ محمد سعید کی نظربندی سے کشمیریوں کو پاکستان کی طرف سے اچھا پیغام نہیں گیا۔انہوںنے کہا کہ امریکی صدر کے مطالبات تو امریکہ میں ہی نہیں مانے جا رہے،ڈپٹی اٹارنی جنرل نے ٹرمپ کا حکم ماننے سے انکار کر دیا ایسے میں حکومت پاکستان کو کیا مسئلہ ہے؟حکومت جرات کا مظاہرہ کرے اوربھارت سے دوستی و تجارت کا خیال دل سے نکال کر کشمیریوں کے لئے آواز بلند کرنے والے حافظ محمد سعید کو رہا کرے۔مسلم لیگ(ق) کے سینئر نائب صدر اجمل خان وزیر نے کہا کہ جماعة الدعوة ملک میں رفاہی کام کر رہی ہے۔حافظ محمد سعید کی نظربندی حکومت کا غلط فیصلہ ہے۔وزیر داخلہ بتائیں کہ انہیں کس جرم میں نظر بند کیا گیا ہے،قوم ان سے سوال کرتی ہے کہ پاکستان میں آئین و قانون موجود ہے اور اگر حافظ محمد سعید نے کوئی جرم کیا ہے تو قوم کو بتایا جائے اور عدالتوں میں ان کا کیس چلایا جائے۔بھارت سے دوستی کی خواہش اور امریکی خوشنودی کے لئے حافظ محمد سعید کی نظر بندی کے احکامات کو درست نہیں مانا جا سکتا۔انہوںنے کہا کہ پاکستان ایک آزاد ملک ہے ماضی میں بھی ڈکٹیشن لی جاتی تھی اوور مسلط کردہ فیصلوں پر عمل کیا جاتا تھا موجودہ حکومت کی روش بھی وہی ہے۔مستقبل میں اس ڈکٹیشن کا نقصان ہو گا۔انصار الامہ پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمان خلیل نے دفاع پاکستان سپریم کونسل کے رکن اور جماعت الدعوہ کے امیر حافظ سعید کی نظربندی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کے مسیحا کو گرفتار کرنا تحریک آزادی کشمیر سے غداری کے مترادف ھے، مودی حکومت کو خوش کرنے کے لیے محب وطن اور تحریک آزادی کشمیر کے روح رواں کو گرفتار کیا گیا ھے۔انہوں نے کہا کہ نواز حکومت اپنا ماضی دہرا رہی ہے ،واجپائی کو خوش کرنے کے لئے اسلامیان پاکستان پر تشدد کیا گیا تھا اسی طرح اب مودی سرکار کی خوشنودی کے لیے محبان کشمیر کو پابند سلاسل کرنے کی گھناونی حرکت کی گئی ھے۔انہوں نے کہا کہ حافظ سعید کا جرم صرف کشمیر کی آزادی کے لیے آواز بلند کرنا ھے اور یہ جرم ھر پاکستانی کرتا رھے گا ، دفاع پاکستان کونسل کی تمام نمایندہ جماعتیں حافظ سعید کے ساتھ ھیں اور حکومت کے اس بھارت نواز اقدام کے خلاف سخت احتجاج کیا جائے گا۔جماعت اہلحدیث کے امیر حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہا کہ حکومت حافظ محمد سعید کو فوری رہا کرے۔ان کی نظربندی سے بھی بھارت خوش نہیں ہوا بلکہ مزید اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کررہا ہے۔حکومت کو جان لینا چاہیے کہ بھارت صرف حافظ محمد سعید نہیں بلکہ پاکستان کا دشمن ہے اور اس نے پاکستان کو عدم استحکام سے دو چار کرنے کے لیے سازشیں کیں۔پاکستان میں تخریب کاری و دہشت گردی کروائی۔حکومت کو بھارت و امریکہ کا دبائو قبول کرنے کی بجائے پاکستانی قوم کی آواز سننی چاہئے جو حافظ محمد سعید کی رہائی کا مطالبہ کر رہی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

لاہور : بھارت کے دبائو پر حافظ محمد سعید کی نظر بندی کے خلاف ہندو برادری بھی سڑکوں پر نکل آئی،بدھ کو کراچی،نوشہرو فیروز،ٹنڈو آدم،ڈہریارڈو دیگر شہروں میں تھر اور سندھ کے مختلف شہروں میں مقیم ہندو برادری نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حافظ محمد سعید کی نظر بندی فوری ختم کی جائے اور انہیںرہا کیا جائے۔تھر میں فلاح انسانیت فائونڈیشن نے مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا، آج ہم حافظ سعید کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ ہندوستان کے دباؤ پر حافظ محمد سعید کو محب وطن کو گرفتار کرنا سراسر زیادتی ہے۔ اس وقت جب کشمیر کا مسئلہ دنیا بھر میں اُجاگر ہوچکا ہے اس مسئلے کو پس پشت ڈالنے کی یہ بڑی سازش ہے۔ آج کشمیر کی ماؤں کے پیغامات اور ان کے آنسو بھری التجائیں پاکستان کے حکمرانوں کو پیش کی جارہی ہیں کہ ہمارے لئے محمد بن قاسم کا کردار ادا کرنے والے ہمارے اس مسیحا کو فی الفور رہا کیا جائے ۔مظاہرے میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعدادبھی بڑی تعداد میں شریک تھیں۔ہندو خواتین نے بینرز و پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پرحافظ محمد سعید کے حق میں اور بھارت و امریکا مخالف تحریریں درج تھیں۔شرکاء شدید نعرے بازی بھی کرتے رہے۔ہندو خواتین کا کہنا تھا کہ ہمارے مسیحا حافظ محمد سعیدکو رہا کیا جائے ۔ جب ہم پیاسے تھے تب پانی کی سہولت حافظ سعید نے پہنچائی ، جب ہمارے بچے مررہے تھے تب مسیحا کے روپ میں حافظ سعید نے ڈاکٹرز بھیجے ، جب ہم بھوک اور بدحالی کا شکار تھے تب حافظ کے روحانی فرزند ہمیں کھانا کھلارہے تھے اور ہمیں راشن پہنچارہے تھے۔ اس طرح کے مسیحا کو نظربند کرنا وقت کے حکمرانوں نے غیروں کی غلامی کا ثبوت دیا ہے۔کراچی پریس کلب کے سامنے ہندو برادری کے احتجاجی مظاہرے سے جماعة الدعوة کراچی کے مسئول ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی، فلاح انسانیت فائونڈیشن کے وائس چیئرمین شاہد محمود اور ہندو پیچائیت کے نمائندے بانو بھیل و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ مزمل اقبال ہاشمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حافظ محمد سعید کی نظر بندی غیر آئینی و غیر انسانی ہے۔ پاکستان میں جماعة الدعوة کا کردار سب کے سامنے ہے۔ تھر میں بلا تفریق ہندوئوں کی بھی مدد کی ہے۔ آج تھر کی ہندو برادری کا حافظ محمد سعید کی حمایت میں آواز بلند کرنا اس کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حافظ محمد سعید کی بلا جواز نظر بندی کے خلاف پہلے کی طرح اب بھی عدالتوں سے رجوع کریں گے۔ ہم عدلیہ پر یقین رکھتے ہیں کہ وہ انصاف پر مبنی فیصلہ کرے گی۔ بیرونی دبائو پر انسانیت کے خیر خواہ کو نظر بند کرنا شرمناک فیصلہ ہے، جسے قوم نے مسترد کردیا ہے۔ مزمل اقبال ہاشمی نے کہا کہ حافظ سعید دکھی انسانیت کے مسیحا ہیں۔ انہوں نے تھر سمیت پورے ملک میں بلا تفریق انسانیت کی مدد کی ہے۔ فرقہ واریت، مذہبی منافرت اور دہشت گردی ہماری پہچان نہیں، مظلوموں کے لیے آواز بلند کرنا اور ضرورت مندوں کی خدمت ہمارا شعار ہے۔ مظاہرے سے فلاح انسانیت فائونڈیشن کے وائس چیئرمین شاہد محمود نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حافظ محمد سعید امریکا و بھارت کی نظر میں دہشت گرد لیکن اہل تھر کی نظر میں مسیحا ہیں۔ اہل تھر کے درمیان قحط کے ایام میں بیٹھنے والا مجرم کیسے ہوسکتا ہے۔ تھر کے ہندوئوں کی مدد کرنے والا آج پابند سلاسل کیا گیا، جس کے خلاف ہندو برادری بھی سراپا احتجاج ہے۔ ہندو پنچائیت کے نمائندے بانو بھیل نے کہا کہ حافظ سعید ہمارے خیرخواہ ہیں۔ فلاح انسانیت فائونڈیشن انسانیت کی فلاح کے لیے کردار ادا کر رہی ہے۔ حکومت کی جانب سے حافظ سعید کی نظر بندی قبول نہیں کرتے، حکومت فوری طور پر ان کی نظر بندی ختم کرے۔نوشہرو فیروز،ٹنڈو آدم،ڈہریارڈو دیگر شہروں میں ہندو برادری کے احتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے مسئول جماعة الدعوة صوبہ سندھ فیصل ندیم نے کہاکہ ہم کسی صورت بھی کشمیریوں کی مدد اور سندھ کی عوام کی خدمت سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، ہم ہر حال میں ان کی مدد کرتے رہیں گے ، اس وقت ہندوستان یہ باور کرانا چاہتا ہے کہ حافظ سعید کو نظربند کرکے جدوجہد آزادی کو دبا دیا جائے گا مگر یہ ان کی بھول ہے کشمیری آج بھی میدانوں میں کھڑے ہیں اور کل بھی کھڑے رہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ تھرپارکر میں جاری فلاحی منصوبہ جات مسلسل جاری و ساری رہیںگے، غریبوں کو کھانا کھلانے اور ان کی مدد کرنے کا جرم کرتے رہیں گے، ہمیں سب سے زیادہ پاکستان کی سلامتی عزیز ہے اس کی سلامتی کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

Protest

Protest

Protest

Protest

Protest

Protest

Protest

Protest

Protest

Protest

Protest

Protest

Protest

Protest

Protest

Protest