نئی دلی (جیوڈیسک) بھارت میں پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط خان نے کہا ہے کہ جماعۃ الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید ایک آزاد پاکستانی شہری ہیں اس لئے کسی کو بھی ان کی اپنے ملک میں نقل و حرکت پر کسی قسم کا اعتراض نہیں ہونا چاہئے جبکہ بھارت نے عبدالباسط کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے ایک بار پھر اس الزام کو دہرایا کہ حافظ سیعد ہی ممبئی دہشت گرد حملوں کے ماسٹر مائنڈ ہیں۔
پاکستانی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ حافظ سعید پاکستانی شہری ہیں، وہ اپنے ملک کی جغرافیائی حدود میں کہیں بھی جانے میں آزاد ہیں، اس کے علاوہ ملک کی عدالتوں نے حافظ سعید کو تمام الزامات سے بری کردیا ہے، ایسی صورت میں ان کی آزادانہ نقل و حرکت پر کسی کو بھی اعتراض نہیں ہونا چاہئے۔
دوسری جانب بھات کے وزارت خارجہ کے ترجمان نے پاکستانی ہائی کمشنر کے بیان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ایک بار پھر الزام عائد کیا کہ حافظ سعید نے نہ صرف ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی کی بلکہ وہی ان حملوں کے ماسٹر مائند ہیں اب یہ پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ انہیں انصاف کے کٹہرے میں لائے۔ ان کا کہنا تھا کہ حافظ سعید سے متعلق بھارت کا مؤقف بالکل واضح ہے کہ وہی ممبئی کی گلیوں میں قتل کا ذمہ دار ہیں اوربھارت بارہا پاکستان سےکہہ چکا ہے کہ وہ حافظ سعید کو گرفتار کر کے ان کے خلاف عدالتی کارروائی کرے۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ حیرت ہے کہ حافظ سعید کو ممبئی حملوں کے الزام میں کبھی گرفتار ہی نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ بھارت حافظ سعید کو 2008 میں ممبئی میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کا ماسٹر مائنڈ گردانتا ہے اور حالیہ سیلاب میں ان کی تنظیم جماعۃ الدعوہ کی جانب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو سرگرمیاں جاری ہیں جن کا جائزہ لینے کے لئے انہوں نے پنجاب اور آزاد کشمیر کے دورے کئے ہیں جس پر بھارت کی جانب سے اعتراض کئے گئے ہیں۔