اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) امریکا نے حافظ سعید کو مجرم ٹھہرائے جانے کو دہشتگردوں کی معاونت سے نمٹنے کے پاکستان کے وعدے پورا کرنے سے متعلق بھی اہم قدم قرار دیا ہے۔
گزشتہ روز انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کالعدم جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید اور ان کے ساتھی کو دو مقدمات میں مجموعی طور پر 11 برس کی قید کی سزا سنائی تھی۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے دونوں ملزمان پر 15 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا جبکہ عدالت نے حافظ سعید کو دہشت گردوں کی مالی معاونت کے الزام سے بری بھی کیا ہے۔
حافظ سعیداور ان کے ساتھی کو سزا پر امریکی محکمہ خارجہ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ حافظ سعید اور ان کے ساتھی کو مجرم قرار دیا جانا اہم پیشرفت ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ جنوب و وسطی ایشیاء بیورو کا کہنا ہے کہ حافظ سعید کو مجرم ٹھہرایا جانا لشکر طیبہ کو اس کے جرائم پر انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے اہم قدم ہے۔
حافظ سعید کو مجرم ٹھہرایا جانا دہشتگردوں کی معاونت سے نمٹنے کے پاکستان کے وعدے پورا کرنے سے متعلق بھی اہم قدم ہے۔
خیال رہے کہ کالعدم جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ سعید کو 17 جولائی 2019 کو لاہور سے گرفتار کیا گیا تھا۔
26 ستمبر 2019 کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کالعدم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کو ذاتی اکاؤنٹ سے رقم نکالنےکی اجازت دی تھی۔