حافظ آباد (جیوڈیسک) حافظ آباد میں پسند کی شادی کرنے والی 18 سالہ لڑکی کو گولیاں مار کر بوری میں بند کر کے نہر میں پھینک دیاگیا، لڑکی معجزانہ طور پر نہر سے زندہ بچ نکلی۔پولیس تھانہ صدر نے لڑکی کے والد، بھائی سمیت 4 افراد کیخلاف مقدمہ درج کر لیا۔ افتخار کالونی کھیالی بائی پاس گوجرانوالہ کی صبامقصود نے میڈیا کو بتایا کہ اس نے پانچ روز قبل قیصر نامی رشتہ دار سے پسند کی شادی کی جس پر اْس کے والد مقصود احمد، بھائی فیصل اور دیگر رشتہ دار خوش نہ تھے۔
صبا مقصود کا کہنا ہے کہ شادی سے ناخوش ان کے گھروالوں نے اسے گولیاں ماریں، چہرے اور ہاتھ پر گولیاں لگنے سے وہ شدید زخمی ہو گئی۔ گھر والوں نے اسے مردہ سمجھ کر بوری میں بند کر کے نہر جھنگ برانچ میں پھینک دیا لیکن وہ معجزانہ طور پر نہر سے بچ نکلی۔ ریسکیو 1122 اور صدر پولیس نے اسے شدید زخمی حالت میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کر دیا۔ پولیس نے متاثرہ لڑکی کے والد مقصود احمد، بھائی فیصل، چچا اشفاق احمد اور چچی ساجدہ بی بی کیخلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔