حافظ آباد (جیوڈیسک) پنجاب میں گزشتہ ماہ ملکی تاریخ میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے سب سے بڑے اسکینڈل کے منظر عام پر آنے کے بعد ایک اور بڑا اسکینڈل منظر عام پر آ گیا ہے۔
حافظ آباد کے نواحی گاؤں چھنی ہنجرواں میں عمران عرف چیرمین نامی شخص نے اسنوکر اور کمپیوٹر گیم کی دکان کھول رکھی تھی جہاں کمسن بچوں کا آنا جانا لگا رہتا تھا۔ عمران کم سن بچوں کو ڈرا دھما کر انھیں ہوس کا نشانہ بنانے کے ساتھ ان کی برہنہ تصاویر اور ویڈیو کلپ بھی بناتا رہا۔
پولیس کو جب واقعہ کا علم ہوا تو ملزم عمران عرف چیرمین کو فوری طور پر گرفتار کر لیا گیا۔ دوسری جانب متاثرہ بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ ملزم کئی ماہ تک بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بناتا رہا، ملزم نے 40 سے زائد معصوم بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی اور ان کی ویڈیو بنائی لیکن بعض والدین شرمندگی سے بچنے کے لئے خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ قصور میں پاکستان کی تاریخ میں جنسی زیادتی کا سب سے بڑا اسکینڈل منظر عام پر آیا تھا جس میں 280 سے زائد بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی تصاویر اور ویڈیوز بنا کر والدین کو بلیک میل کیا گیا۔