پورٹ او پرنس (جیوڈیسک) جزائر غرب الہند میں واقع ملک ہیٹی 12 جنوری 2010ء کو 7 شدت کے قیامت خیز زلزلے کا شکار ہوا تھا۔
زلزلے سے لاکھوں افراد چند لمحوں میں لقمہ اجل بن گئے جبکہ لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد تاحال بےگھر ہے۔ لرزا خیز زلزلے کے باعث متعدد سرکاری عمارتوں سمیت کئی رہائشی عمارتیں زمین بوس ہو گئیں تھیں۔
متاثرین ابھی زلزلے کے غموں سے باہر بھی نہیں نکلے تھے کہ 2 سال بعد تک لاشوں کو درست طریقے سے ٹھکانے نہ لگانے کے باعث علاقے میں ہیضے کی وباء پھوٹ پڑی جس کے باعث اب تک 8 ہزار 5 سو 92 افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔
5 سال کے دوران 10 لاکھ سے زائد متاثرین زلزلہ کو واپس اپنے گھروں میں منتقل کر دیا گیا ہے تاہم ابھی بھی ہزاروں متاثرین خیموں یا لکڑی کے بنے گھروں میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔