اسلام آباد (جیوڈیسک) حج کرپشن کیس کے مرکزی ملزم احمد فیض کو سعودی عرب میں گرفتار کر لیا گیا۔ سپریم کورٹ نے حکومت سے احمد فیض کو واپس لانے کا ٹائم فریم مانگ لیا۔
جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے حج کرپشن کیس کی سماعت کی۔ اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ نے مرکزی ملزم احمد فیض سے متعلق رپورٹ جمع کروائی۔
اٹارنی جنرل نے بتایا کہ احمد فیض کو چھ جولائی کو سعودی عرب میں گرفتار کر لیا گیا ہے اور اسے جلد وطن واپس لایا جائے گا۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ حاجیوں کو لوٹنے والے کی گرفتاری میں چار سال لگ گئے۔
کچھ خدا کا خوف ہونا چاہئے تھا کہ حاجیوں کو تو بخش دیتے۔ انہوں نے ڈی جی ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ وزارت داخلہ سے پوچھ کر بتائیں کہ ملزم کب واپس لایا جا سکتا ہے۔ جسٹس جواد کا کہنا تھا کہ یہ اتنا مشکل عمل نہیں، سعودی حکام روز ایسے کئی افراد پکڑ کر واپس بھیجتے ہیں۔ ایک سال کے دوران سعودی عرب سے ملک بدر ہونے والوں کی فہرست بھی پیش کی جائے۔