کراچی (جیوڈیسک) حج گروپ آرگنائزرز اور علمائے کرام نے حج 2015 کے لیے تجاویز پیش کر دیں۔
تجاویز میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ حج اخراجات کم کیے جائیں، حج آپریشن میں تمام ایئرلائنز کو حصہ لینے کی اجازت دی جائے، سعودی عرب میں تمام سہولتوں سے آراستہ رہائش گاہیں حاصل کی جائیں، خدام الحجاج کو خصوصی تربیت دی جائے، میڈیکل مشن کی کارکردگی کو بہتر بنایا جائے۔
حج گروپ آرگنائزر حاجی محمد سعید نے کہا کہ سرکاری حج اسکیم میں ہر سال حاجیوں کو مشکلات پیش آتی ہیں، سرکاری اسکیم میں حاجیوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہوتا، کھانا تاخیر سے ملتا ہے، حاجی دور دراز خیموں میں ہوتے ہیں، گورنمنٹ کا کیمپ بھی خاصے فاصلے پرہوتا ہے۔ انھوں نے کہاکہ حج کے 5دنوں میں سعودی عرب میں پاکستان مشن بہتر انتظامات کرے۔
میڈیکل مشن پر خصوصی توجہ دی جائے، کھانے کی وقت پر فراہمی یقینی بنائی جائے، کھانے کے لیے ٹوکن سسٹم متعارف کرایا جائے، کیٹرنگ سسٹم کوبہتر کیا جائے، عازمین حج کو تربیتی نشستوں میں لفٹ اور کموڈ کے استعمال کے بارے میں بتایا جائے کیونکہ سعودی عرب میں تمام ہوٹلوں میں جدید لفٹیں لگی ہیں اور کموڈسسٹم ہے۔ پاکستان کے دیہی علاقوں سے جانے والوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
حج عمرہ زیارات کمیٹی کے چیئرمین علامہ محمدعون نقوی نے کہا کہ سرکاری حج اسکیم چاہے پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پرہو یا قرعہ اندازی کے طریقہ کارکے مطابق، اس میں بے ضابطگیاں نہیں ہونی چاہئیں۔ بعض عناصر بینکوں کے عملے کی ملی بھگت سے حقدار عازمین حج کو ان کے حق سے محروم کردیتے ہیں۔
انھوںنے کہاکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں خاصی کمی ہوئی ہے لہذا حکومت کو حج پالیسی میں حج اخراجات میں کمی کا اعلان کرنا چاہیے۔