کراچی (جیوڈیسک) قومی ویمن فٹبال ٹیم کی نائب کپتان ہاجرہ خان کسی بھی غیر ملکی فٹبال کلب کی نمائندگی کرنے والی پہلی پاکستانی فٹبالر بن گئی ہیں۔
ہاجرہ خان نے مالدیپ روانگی سے قبل بتایا کہ 2 سال قبل سری لنکا میں ہونے والی ساؤتھ ایشین کپ میں انہیں مالدیپ کے منیجر نے کھیلتے ہوئے دیکھا تھا جس کے بعد 2 مختلف کلبوں نے ان سے معاہدے میں دلچسپی ظاہر کی تھی تاہم ان کا معاہدہ ایس ایچ آر کلب کے ساتھ ہوا ہے۔ ہاجرہ خان کا کہنا تھا کہ یہ ان کی محنت کا صلہ ہے جو وہ گزشتہ 7 سال سے پاکستان کے لئے کھیلتے ہوئے کر رہی ہیں۔
قومی ویمن ٹیم کی نائب کپتان نے کہا کہ خواتین کے لیے فٹبال کھیلنا آسان نہیں ہے اور انہیں سماجی مسائل کا سامنا ہوتا ہے لیکن ان کے خاندان نے ان کی ہر مرحلے پر حوصلہ افزائی کی۔ ہاجرہ نے کہا کہ پاکستان میں خواتین فٹ بالر کی فٹ بال کھیلنے کی اوسط عمر صرف 9 برس ہے لیکن اس مختصر عرصے میں بھی بھرپور ٹیلنٹ سامنے آیا ہے، امید ہے کہ قومی ویمن ٹیم کی دوسری کھلاڑیوں کو بھی ملک سے باہر کھیلنے کے مواقع میسر آئیں گے۔
واضح رہے کہ ہاجرہ خان نے پہلی بار 2008 میں پہلی بار قومی فٹ بال چیمپئن شپ میں حصہ لیا اور سب سے زیادہ گول اسکور کئے۔ اس کے علاوہ ہاجرہ 3 بار سب سے زیادہ گول کرنے کے ساتھ ساتھ قومی چیمپئن شپ کی بہترین کھلاڑی بھی رہ چکی ہیں۔