اسلام آباد (جیوڈیسک) وزارت قانون و انصاف نے پاکستان حلال اتھارٹی بل حتمی منظوری کے لیے پارلیمنٹ کوارسال کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان میں حرام اشیاکی آمیزش والی مصنوعات کی مستقل بندش کے سلسلے میں پاکستان حلال اتھارٹی کے قیام کے لیے کام تیزی سے جاری ہے۔ حلال اتھارٹی درآمداور برآمدکی جانے والی مصنوعات 100فیصد حلال ہونے کی ضامن ہوگی۔
اتھارٹی کے چیئرمین وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی ہوںگے جبکہ ممبران میں سیکریٹری تجارت، سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری صنعت و پیداوار، سیکریٹری نیشنل فوڈ سیکیورٹی، سیکریٹری مذہبی امور، چاروں صوبائی چیف سیکریٹریز بشمول آزاد کشمیر، گلگت و بلتستان، ڈی جی پاکستان اسٹینڈرڈ کوالٹی اینڈ کنٹرول اتھارٹی، ڈی جی پاکستان نیشنل ایکریڈیٹیشن کونسل، صدر ایف پی سی سی آئی، چیئرمین اسلامک چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری، 3مذہبی اسکالرز، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کا نمائندہ، پاکستان ایگری کلچر ریسرچ کونسل کا تجویزکردہ غذائی ماہر، ڈی جی پاکستان حلال اتھارٹی ممبروسیکریٹری ہوںگے۔
18ویں ترمیم کے بعدقومی سطح پربننے والایہ واحد ادارہ ہے جس پر تمام یونٹس نے آمادگی ظاہر کی ہے۔ بل مشترکہ مفادات کونسل نے وزیراعظم کی قیادت میں پاس کرکے کابینہ کو بھجوا دیا ہے۔