کراچی : سیاسی و سماجی رہنما حلیم عادل شیخ نے تھرپار کر میں امدادی سامان کی تقسیم کے لیے روانگی سے قبل اپنے سیکرٹریٹ سے جاری بیان میں کہا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے سب اچھا کی رپورٹ دینے اور سندھ کے منسٹرز کی جانب سے مٹھی سرکٹ ہائوس اور سول ہسپتال کی یاترا تک محدود ہونے کی وجہ سے 60 کے قریب بچوں کی ہلاکتیں ہوچکی ہیں اور ابھی بھی تھرپارکر میں موت کا رقص جاری ہے جس کی وجہ سے ہم کل مورخہ 15جنوری2016 بروز جمعہ کو اسلام کوٹ لیبو بجیرمیں غذائی قلت کے شکار 750سے زائد خاندانوں کی امداد کے لیے ریلیف کیمپ لگا رہے ہیں جہاں غذائی قلت کا شکار لوگوں میں آٹاسمیت دیگر راشن بیگز تقسیم کیئے جائینگے جبکہ PRFکے زیر اہتمام کراچی کے ڈاکٹرزکی جانب سے اسی مقام پر میڈیکل کیمپ میں بیمار بچوں اور بڑوں کا طبی معائنہ کیا جائیگا جس میں مفت ادویات بھی تقسیم کی جائینگی۔
روانگی سے قبل اپنے سیکرٹریٹ سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ تھر میں خوراک اور بہتر نگہداشت کی عدم فراہمی معصوم بچوں کی اموات کا سبب ہے ،نوازائدہ بچوں کی ہلاکتوں کی ایک بڑی وجہ حاملہ خواتین میں خوراک کا معاملہ بھی ہے ،حکومت کو تھر میں صحت اور غذائی قلت کے معاملے کو سنجیدہ طریقے سے حل کرنے کی ضرور رت ہے۔