حلیم عادل شیخ کی سربراہی میں PRF کی طبی ٹیم ٹھٹھہ کی یوسی سوڈھا کے گائوں سوناری پہنچ گئی

ٹھٹہ: مسلم لیگ سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی سربراہی میں PRF کی طبی ٹیم ٹھٹھہ کی یوسی سوڈھا کے گائوں سوناری پہنچ گئی۔ ڈاکٹروں، رضاکاروں اور ایمبولینسز سمیت امدادی سامان پر مشتمل PRF کی ٹیم کا گائوں سوناری میں امدادی کیمپ کا قیام۔ خسرے کی وباء شدت اختیار کرگئی، 10 بچوں کی ہلاکت اور 150 سے زائد خسرے میں مبتلا بچوں پر PRF کے چیئرمین حلیم عادل شیخ کا اظہار تشویش۔

خطرناک کنڈیشن میں مبتلا بچوں کو فوری ادویات اور میڈیکل چیک اپ کے بعد تمام طبی سہولیات کی فراہمی، میڈیکل کیمپ پر بچوں، بڑوں اور بیمار خواتین کی لمبی قطاریں۔ سیکڑوں لوگوں میں طبی معائنے کے بعد ادویات کی تقسیم۔ 50 بچوں میں خسرے کی تشخیص، دو سوسے زائد بچے مختلف بیماریوں کا شکار۔خسرہ سے ہلاک ہونے والے بچوں کے لواحقین کے گھروں میں جاکر فاتحہ خوانی کی اور دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے موقع پر موجود میڈیا اور سول سوسائٹی کے لوگوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم یہاں پہنچ سکتے ہیں ، میڈیا آسکتی ہے تو پھر حکومت کیوں نہیں پہنچ سکتی؟ کیا حکومت گونگی بہری اور اندھی ہوچکی ہے۔ یہاں کے لوگوں کے حالات دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ انسانیت ختم ہوچکی ہے لوگوں کو پریشانی سے نکالنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ محکمہ صحت کہاں ہے، سرکاری ڈاکٹرز جو یہاں پرتعینات ہیں وہ کہاں ہیں۔

خسرہ سے ہلاک ہونیوالے 9 معصوم بچوں کی اموات کے ذمہ داروں کو کڑی سے کڑی سزا دینی چاہئے۔ حلیم عادل شیخ خسرہ سے مرنے والے معصوم بچوں جن میں 4 سالہ معراج ظہیر، باسط علی، 8 سالہ نیاز، گل شیر علی، 4 سالہ علی محمد، سمیرا علی، 2 سالہ حیدر علی، حبیب اللہ، بسمہ، بابو سہیل، صلاح الدین کے گھر گئے۔ متاثرہ بچوں کے والدین سے ملاقات اور فاتحہ خوانی کی جبکہ وہ گوٹھ سوناری میں علی محمدنامی اس شخص کے گھر بھی گئے جس کے 2 بچے خسرے سے جاں بحق ہوئے۔ انہوں نے اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خسرہ کس طرح وبائی شکل اختیار کرگیا ہے۔ حکومت یہاں فوری طور پر ایمرجنسی کیمپوں کا قیام کرے۔ ٹھٹھہ سول ہسپتال میں آئیسولیشن وارڈ کا قیام وقت کی ضرورت ہے تاکہ کسی بھی وبائی امراض کو پھیلنے سے قبل ہی بروقت قابو میں کیا جاسکے۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ PRF کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر جی آر بلوچ، فریدہ خان لغاری، شمس الدین جوکھیو،ملک عاطف عطائ، جاوید اعوان،PRF کے ڈاکٹرز، چائلڈ اسپیشلسٹ، ڈاکٹر نور سومرو، ڈاکٹر ریاض ، لیڈی ڈاکٹرز و دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت یہاں بند ڈسپنسریوں کو کھولے اور ادویات کی فراہمی اور ڈاکٹر کی حاضری کو یقینی بنائے۔ یہاں کے لوگوں کا ذریعہ معاش ماہی گیری سے وابستہ ہے، کینجھر آلودہ ہونے سے مچھلیوں کی پیداوار ختم ہورہی ہے۔

یہ لوگ ایک طویل عرصے سے بیروزگاری کا شکار ہیں، غذائی قلت کی وجہ سے ان میں قوت مدافعت کی شدید کمی پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے یہ مختلف بیماریوں میں مبتلا رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ زکوٰة کو جو کروڑوں روپے کا فنڈ ملتا ہے اس فنڈ سے یہاں کے لوگوں کو قرضہ فراہم کیا جائے تاکہ یہاں کے لوگ اپنے پیروں پر کھڑے ہوسکیں۔