حلیم عادل شیخ کا ملیر بچائو مہم کے حوالے سے بیسک ہیلتھ سینٹر دنبہ گوٹھ کا دورہ

کراچی : مسلم لیگ قائد اعظم سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کا ملیر بچائو مہم کے حوالے سے بیسک ہیلتھ سینٹر دنبہ گوٹھ ملیر کا دورہ۔ BHUمیں علاج ومعالج کی عدم دستیابی ڈاکٹرزاور ادویات کے نہ ہونے پر شدیدبرہمی کا اظہار کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ کر وڑوں روپے کی لاگت سے تیار ہونے والے بیسک ہیلتھ سینٹر میں 45سے زائد بستروں کی گنجائش ہے مگر اس میں ابھی تک ایک بھی بستر موجود نہیںBHU اس وقت کھنڈرات میں تبدیل ہونے کو ہے اس کے باجود انتظامیہ کی بے حسی عروج پر ہے۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ بکک ،خاصخیلی برادری کے رہنمائوں کے علاوہ مسلم لیگ ملیر کے جنرل سیکرٹری ریاض پالاری ،حاجی در محمد پالاری ،رمضان پالاری اور بادل پالاری سمیت پالار ی برادی کے دیگر لوگ بھی موجود تھے ۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ دنبہ گوٹھ میں ہیلتھ کے ساتھ تعلیمی نظام کی بھی بری حالت ہے معصوم بچے دربدر ہیں نوجوانوں کے پاس روزگار نہیں ۔اسکولوں کی حالت زار نہایت خراب ہے اسکولوں کی بہتری کے لیے حکومت کی جانب سے کوئی فنڈ مہیانہیں کیا گیا ہے ۔بعدازاں انہوں نے ریاض پالاری کے ہمراہ سماجی رہنما فیاض پالاری سے بھی ملاقات کی جہاں انہوں نے ملیر میں دنبہ گوٹھ سمیت مختلف گوٹھوں کے حالات پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملیر ہمارا گھر ہے اس سلسلے میں ملیر بچائو مہم کے لیے جو قدم ہم نے اٹھایا ہے اس کی کامیابی کے لیے ملیر کے لوگوں کو بھی ہمارا ساتھ دینا ہوگا۔ ملیر کراچی میں ہونے کے باجود کراچی کا حصہ نہیں لگتا ہے یہاں کے منتخب نمائندے صرف انتخابات کے دوران لوگوں میں دکھائی دیتے ہیں ۔ ہم نے ملیر میں تعلیمی نظام ،ہیلتھ اورنوجوانوں کے روزگار کے لیے جو مہم شروع کی ہے وہ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ملیر کے حالات میں بہتر ی نہیں آجاتی اور ملیر خوشحال نہیں ہوجاتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس بات کی کوئی فکر نہیں کہ ملک اور اس میں بسنے والی عوام پر کیا بیت رہی ہے۔ حکومت سندھ کو ملیر کے غریب مریضوں اور معصوم بچوں کی تعلیم وتربیت کے خصوصی اقدامات اٹھانا ہونگے۔