کراچی (جیوڈیسک) معصوم عبداللہ کی ماں حلیمہ کے قتل کیس نے نیارخ اختیار کر لیا، گرفتاری کے فوراً بعد اعتراف جرم کرنے والے ملزم سے پولیس تفتیش بھی نہ کرسکی لیکن ملزموں نے ضمانت کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا۔
معصوم عبداللہ کی والدہ حلیمہ کا قتل ابتدا سے ہی پیچیدہ رہا ۔ مرکزی ملزم رضوان کی بیوی ملزمہ سونیا گرفتار ہوئی تو پولیس نے اسے پہلے روز ہی بے گناہ قرار دے دیا ۔ مرکزی ملزم رضوان گرفتارہوا تو پولیس نے دعویٰ کیا کہ اس نے قتل کا اعتراف کرلیا ہے اور پھر تفتیشی افسر نے پہلے روز ہی ملزم کا اعترافی بیان عدالت میں کرانے کی کوشش کی لیکن ملزم نے عدالت کے روبرو پولیس پر الزامات لگا دیئے اور عدالت نے ملزم کو جیل بھیج دیا۔
کوشش کے بعد پولیس کو جیل میں ملزم سے تفتیش کا موقع ملا لیکن تفتیشی افسر نے عدالت میں اعتراف کیا کہ وہ ملزم سے جیل میں تفتیش نہیں کرسکا ۔ پولیس کی سست روی کافائدہ اٹھاتے ہوئے ملزم رضوان اور اس کی بیوی سونیا نے ضمانت کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا ۔ ملزموں کا موقف ہے کہ پولیس کے پاس شہادت چشم دید گواہ ہے اور نہ آلہ قتل برآمد ہو سکا ہے۔