اسلام آباد (جیوڈیسک) الیکشن کمشن آف پاکستان نے گزشتہ انتخابات میں دھاندلی سے متعلق ایک رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروا دی ہے جس میں NA-125 میں مبینہ دھاندلی کے الزام کے حوالے ریٹرننگ آفیسر خالد محمود کی رپورٹ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
پنجاب کے چار انتخابی حلقوں میں مبینہ دھاندلی پر تحریک انصاف کی جانب سے انگوٹھوں کے نشانات کی نادرا سے تصدیق اور دوبارہ گنتی سے متعلق درخواست سپریم کورٹ میں دائر ہے جبکہ عدالت عظمیٰ نے اس حوالے سے الیکشن کمشن سے رپورٹ طلب کر رکھی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حامد خان کی درخواست پر الیکشن کمشن نے 72 گھنٹے پہلے ان کے اطمینان اور تسلی کے لئے 40 پریذائیڈنگ افسران کو تبدیل کیا گیا حالانکہ اتنے قلیل وقت میں یہ بہت مشکل تھا۔ لگائے جانے والے پریذائیڈنگ آفیسرز کا تعلق ایل ڈی اے، پی ایچ اے، واسا وغیرہ سے تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ باقی تین حلقوں کے حوالے سے بھی تحقیقات کی جارہی ہیں۔