کراچی (جیوڈیسک) سینئراینکر پرسن حامد میر کی مختلف سیاسی اورسماجی شخصیات نے عیادت کی اور ٹیلی فون پر بھی خیریت دریافت کی ، مولانا سمیع الحق نے کہا کہ جیونیوزعوام کی آواز ہے جسے دبایا نہیں جا سکتا۔ اختر مینگل کا کہنا تھا کہ ملزمان بااثر کیوں نہ ہوں، تحقیقات شفاف ہونی چاہئیں۔ لاپتا افراد کی بازیابی کیلئے سرگرم ماما قدیر بلوچ نے بتایا کہ حامد میر نے انہیں بھی دھمکیوں کے بارے میں بتایا تھا۔سینیٹر سعید غنی کہتے ہیں کہ ملک کے سب سے بڑے نیوز چینل کو بند کرنا بڑی بدقسمتی ہو گی، حکومت سندھ حامد میرکیس کو پائے تکمیل تک پہنچانے میں سنجیدہ ہے۔
ملالہ یوسف زئی نے بھی حامد میر کو ٹیلی فون کیا ور ان کی خیریت دریافت کی جمعیت علمائے اسلام س کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے ٹیلی فون پرخیریت دریافتکرتے ہوئیکہا کہ وہ ان کی جلد صحت یابی کیلیے اکوڑہ خٹک میں خصوصی دعائیں کروارہے ہیں ،ان کا کہنا تھا کہ جیو نیوز عوام کی آواز ہے جسے دبایا نہیں جا سکتا۔ بلوچ نیشنل پارٹی کے سربراہ سرداراختر مینگل نے حامدمیرسے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حملے میں ملوث ملزمان کتنے ہی بااثرکیوں نہ ہوں تحقیقات شفاف ہونی چاہئے ،ان کا کہنا تھاکہ جنگ اورجیوکے خلاف حکومتی اقدامات کی سخت مذمت کرتے ہیں۔
جماعت اسلامی کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے حامد میرسے ملاقات کے بعد میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم حامد میر پر حملے کے تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ کی منتظر ہے، انہوں نے کہا کہ فوج اور آئی ایس آئی کی اہمیت اپنی جگہ لیکن میڈیا کو بھی نظرانداز نہیں کیا جاناچاہئے۔ وائس آف بلوچستان مسنگ پرسن کے رہنما ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ حامد میرنے لاپتہ افراد کے بارے میں جرات مندانہ کام کیا ہے، پوری بلوچ قوم حامد میر کے لیے دعاگو ہے۔