لاہور (جیوڈیسک) زعیم قادری بھی مسلم لیگ ن کی قیادت سے ناراض، حمزہ شہباز شریف کے بوٹ پالش نہیں کر سکتا، زعیم قادری نے این اے 133 سے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا۔ ناراض رہنماء کی اہلیہ نے بھی پارٹی چھوڑ دی۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے زعیم قادری کا کہنا تھا کہ 12 اکتوبر 1999 کو مسلم لیگ ن کو جوائن کیا تھا۔ مسلم لیگ میرے خون میں ہے اور رہے گی۔ تحریک نظام مصطفٰی اور تحریک بحالی جمہوریت میں میرے والد نے جیلیں کاٹیں، 5 بار میں نے بھی جیل کاٹی، ادنی کارکن کی حیثیت سے سیاست کا آغاز کیا تھا۔
زعیم قادری کا کہنا تھا کہ 8 برس نواز شریف کا ترجمان رہا، شہباز شریف نے مجھے فون کر کے کہا پنجاب کے صدر کو تمہاری شکل پسند نہیں عہدہ چھوڑ دو۔ میں نے برداشت کیا اور ایک لفظ نہیں بولا، میں نے پچھلے 10 برسوں میں بہت کچھ برداشت کیا۔
قیادت کے فیصلوں سے ناراض زعیم قادری کا مزید کہنا تھا کہ جنہیں وزیر بنایا گیا انہوں نے پارٹی کا دفاع کرنا پسند نہیں کیا۔ 10 برسوں میں روز 5 گھنٹے تک پارٹی کا میں نے دفاع کیا۔ موجودہ صورتحال میں ہم نے فیصلہ کرنا ہے۔
انہوں نے صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میں حمزہ شہباز شریف کے بوٹ پالش نہیں کرسکتا۔ جان دے سکتا ہوں، عزت نہیں دوں گا۔ سنو حمزہ شہباز لاہور تمہاری اور تمہارے باپ کی جاگیر نہیں ہے۔ میں تمہیں لاہور میں سیاست کر کے دکھاؤں گا۔ میں مالشیا نہیں ہوں، نوکری کروں گا تو کارکنوں کی کروں گا۔ الیکشن کی بات نہیں صبر کا پیمانہ لبریز ہوا ہے۔ گھبرانا نہ، میں سید ہوں۔
اس موقع پر زعیم قادری نے حلقہ این اے 133 سے آزاد الیکشن لڑنے کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ میرا الیکشن حمزہ شہباز کیخلاف ہوگا۔ حمزہ شہباز! یہ گھوڑا اور یہ میدان، آپ دس سالوں میں کسی کو نہیں ملے، میں نے کارکنوں کی کھالیں ادھڑی دیکھی ہیں۔ ہر ایک کے پاس جاؤں گا اور جنگ کروں گا۔ اس موقع پر کارکنوں نے زعیم قادری کے حق میں نعرے لگائے اور تعاون کا یقین دلایا۔