کراچی (جیوڈیسک) سابق ٹیسٹ کپتان حنیف محمد نے قومی کرکٹ سلیکشن کمیٹی کو ’’ون مین شو‘‘ قرار دے دیا، ان کے مطابق انضمام الحق نے اپنی من مانیوں کے لیے ’’یس مین‘‘ قسم کے لوگوں کو ہی ساتھ رکھا ہے جب کہ انضمام اور کپتان مصباح الحق ایک پیج پر نہیں اور ان کے درمیان اختلافات کم ہونے کے بجائے مزید بڑھتے ہی جائیں گے۔
سب جانتے ہیں کہ پاکستان کیلیے دورہ انگلینڈ کبھی آسان نہیں رہا، ہر سیریز میں ٹیم کو میدان اور باہر مشکلات پیش آئی ہیں، قومی اسکواڈ 2 بہترین بیٹسمینوں احمد شہزاد اور عمر اکمل سے محروم ہے، ان کی عدم شمولیت ٹیم کو مہنگی پڑے گی، دونوں کو ٹیم سے الگ کرنے کے بجائے تنبیہ کرتے ہوئے بھاری جرمانے عائد کیے جا سکتے تھے۔ انھوں نے کہا کہ انگلینڈ کی مشہور گرین وکٹوں پر بیٹسمین بہتر کھیل کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہتے ہیں، سری لنکا کا حشر سب نے دیکھ لیا، میزبان بولرز موسم کی کنڈیشنز سے واقف ہونے کے ناطے گیند کا درست استعمال کرکے اپنی سبقت ثابت کرتے ہیں، ان وکٹوں پر رک کر غیرمعمولی بیٹنگ کی ضرورت ہوتی ہے۔
پاکستان کے مصباح الحق اور یونس خان سے اچھی توقعات وابستہ کی جاسکتی ہیں، حنیف محمد نے کہا کہ بطور کپتان مصباح پر بھاری ذمہ داری عائد ہوگی، پاکستان کو تینوں شعبوں بیٹنگ ، بولنگ اور فیلڈنگ میں سخت محنت کرنا ہوگی، کھلاڑیوں کی فٹنس کا معاملہ بھی اہم رہے گا،ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ سزا یافتہ محمد عامر کو ماضی میں کیا دھرا بھول کر اپنے کھیل پر توجہ مرکوز رکھنی ہوگی، بگڑا بچہ ہونے کے ناطے اسے اپنے رویہ میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے ورنہ دورئہ انگلینڈ میں رائی کا پہاڑ بن جائے گا۔