مبارک ہو نیا سال شروع ہو گیا

Happy New Year

Happy New Year

ہر سال ایک دعا ایس ایم ایس کی صورت میں ہمارے موبائل میںآتی ہے۔
میری دعا ہے کہ سال 2014،میں آپ 12مہینے خوش رہیں، 52ہفتے مسکراتے رہیں، 365 دن اللہ تعالی آپ پر مہربان رہیں، 8760 گھنٹے قسمت آپ کے ساتھ رہے، 525600 منٹس کامیابیاں آپ کے قدم چومے اور 15,36,000 سیکنڈز نیکیاں آپ کا طواف کریں۔ لوگوں کے طرز عمل کے حالات کو مثبت طریقے سے دیکھنے کے لیے ایک خواہشں نما تجویز ہے کہ سال 2013، کے آخری سورج کو الوداع اور 2014، کی پہلی صبح کو خوش آمدید کہتے ہوئے شکریہ ادا کریں۔ ان لوگوں کا جنہوں نے آپ کا ساتھ دیا کیونکہ انہوں نے آپ کے حوصلے بڑھائے۔ ان لوگوں کا بھی جنہوں نے آپ سے نفرت کی کیونکہ انہوں نے آپ کو اندر سے مضبوط کیا۔ ان لوگوں کا بھی جو پریشان ہوئے اور ثابت کیا کہ انہیں آپ کیا خیال ہے۔

Year 2013

Year 2013

ان لوگوں کا بھی جنہوں نے چند قدم چلنے کے بعد آپ کا ساتھ چھوڑ دیا اور احساس دلایا کہ دنیا میں کوئی شے آخری اور حتمی نہیں ہوتی۔ ان لوگوں کا بھی جو یکایک آپ کی زندگی میں داخل ہوئے اور ایسی حیران کن تبدیلی لائے کہ اب آپ کی زندگی پہلے جیسی نہیں رہی۔ شکریہ سال 2013، شکریہ کوئی نہیں جانتا کہ آنے والا سال میں ہم کیا کھوئیں گے اور کیا پائیں گے لیکن ہم اتنا ضرور جانتے ہیں کہ اچھے کی امید اور اپنی خامیوں کی اصلاح ہمارے آنے والے وقت کو بہترین کر دیتی ہے۔ سال کے آغاز میں ہم سب کو مل کر اپنا محاسبہ کرنا چاہیے کہ سال 2013،میں ہم میں کیا کمی اور کوتاہی رہی۔ یاد رکھیں پچھتاوے سے صرف وقت ضائع ہوتا ہے۔ اپنی اچھائی اور برائی کا احتساب کریں اور اپنی ذات کو خامیوں سے پاک کر کے اچھے انسان اور بہترین شہری ہونے کا ثبوت دیں اور دعا کریں کہ یہ سال ہمارے اور ملک کے لیے خوشحالی لائے۔ زندگی بھاگ دوڑکا کھیل ہے ایک طرف ہم اپنی سالگرہ مناتے ہیں کہ عمر میں اٰیک سال کا اضافہ ہوا۔

دوسری طرف ہم یہ بھی بھول جاتے ہیں کہ ہماری زندگی میں ٰایک سال بھی کم ہو گیا۔ کوئی ہار گیا کوئی جیت گیا یہ سال بھی آخربیت گیا کبھی سپنے سجائے آنکھوں میں کبھی بیت گئے پل باتوں میں کچھ تلخ سے لمحات بھی تھے کچھ حادثے اور صدمات بھی تھے کچھ لمحے تھے یادگار بہت کچھ لمحوں کو برباد کیا پر اب کے برس اے میرے دوست مجھے رب سے دعا یہ مانگنے دو کوئی پل تیرا نہ اداس گزرے تو پھولوں کی طرح کھلا کرے کوئی شخص نہ تجھ سے گلہ کرئے تو خوش رہے آباد رہے تیرا خواب نگر آباد رہے تو جو چاہے وہ ہو جائے تو جو مانگے وہ مل جائے تیری معاف وہ ہر اک خطا کرئے تجھے ایسے ہی رب عطا کرئے۔

Dr Arif Mehmood

Dr Arif Mehmood

تحریر: ڈاکٹر عارف محمود