کراچی (جیوڈیسک) بالی ووڈ کی نئی فلم ’ہیپی بھاگ جائے گی‘ کی پاکستان میں ریلیز روک دی گئی ہے فلم میں پاکستانی اداکار جاوید شیخ اور مومل شیخ بھی کام کررہے ہیں۔
پاکستان کے مرکزی سینسر بورڈ کے چیئرمین مبشر حسن نے بتایا کہ پہلے بورڈ کے چھ ارکان نے فلم دیکھی جن میں سے تین نے اسے منظور اور تین نے مسترد کیا جس کے بعد نو رکنی فُل بورڈ بیٹھا مگر اس فلم کے کچھ سین پر شدید اعتراضات اٹھائے گئے۔
انھوں نے بتایا کہ اس کے بعد وزارتِ اطلاعات اور نشریات نے سینسر بورڈ سے اس فلم کے سینسر کی کارروائی کی مکمل تفصیلات منگوا لیں جسے سینسر بورڈ نے فوری طور پر وزارتِ اطلاعات کو بھجوا دیا ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ اب اس فلم کی نمائش کا فیصلہ وزارت اطلاعات کی جانب سے ہی کیا جائے گا جس پر سینسر بورڈ عمل کروائے گا۔
انھوں نے بتایا کہ اس فلم میں پاکستان کے بانی محمد علی جناح کے بارے میں بھی کچھ طنزیہ جملے ہیں جبکہ چند ایک مقامات پر پاکستان کی تضحیک کی گئی ہے اور سینسر بورڈ کے قوانین کے تحت ایسی فلم یا ایسے مناظر کو پاکستان میں نمائش کے لیے پیش نہیں کیا جا سکتا کیونکہ ان کے بقول پاکستانی عوام بھی اسے برداشت نہیں کریں گے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے بالی وڈ کی فلم ’ڈشوم‘ کو بھی سینسر بورڈ نے مسترد کر دیا تھا۔ ’ہیپی بھاگ جائے گی‘ کی کہانی ایک ایسی لڑکی کی ہے جو شادی کے دن اپنے گھر سے بھاگ جاتی ہے اور ایک ٹرک میں چھپ جاتی ہے جو بعد میں پاکستان جاتا ہے اور اس طرح یہ بھی پاکستان پہنچ جاتی ہیں۔
آگے کی کہانی اس لڑکی کے پاکستان میں پیش آنے والے واقعات پر مبنی ہے جسے مزاحیہ انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ واضع رہے کہ یہ فلم جاوید شیخ کی بیٹی مومل شیخ کی پہلی فلم ہے اور وہ اس فلم سے بہت پُرامید تھیں۔
مومل شیخ نے کہا تھا کہ اس فلم میں وہ ایک پاکستانی لڑکی کا کردار ادا کر رہی ہیں۔