افغانستان (جیوڈیسک) افغان طالبان نے اعلان کیا ہے کہ امریکی اور اتحادی افواج کے خلاف گوریلا جنگ لڑنے والے حقانی نیٹ ورک کے سربراہ جلال الدین حقانی طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔ افغان طالبان نے اپنی ویب سائٹ پر تصدیق کر دی۔
امریکی ادارے SITE نے افغان طالبان سے منسوب بیان کو رپورٹ کیا جس میں جلال الدین حقانی کے انتقال کی تصدیق کی گئی۔ یہ ادارہ سفید فام انتہا پسندوں سمیت مختلف عسکری گروپوں کی آن لائن سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے قائم کیا گیا۔
منگل کی صبح سامنے آنے والی خبر میں افغان طالبان نے تصدیق کی ہے کہ حقانی نیٹ ورک کے بانی خاصے عرصہ سے بیمار تھے جس کے بعد وہ انتقال کر گئے۔ افغان میڈیا سمیت متعدد بین الاقوامی خبر رساں اداروں نے بھی طالبان کے ذریعہ سامنے آنے والی خبر کی تصدیق کی ہے۔
افغان طالبان کی جانب سے ویب سائٹ جاری کردہ بیان میں تصدیق کی گئی کہ زندگی بھر مختلف مشکلات کا سامنا کرنے والے جلال الدین حقانی زندگی کے آخر میں طویل عرصہ تک بیمار رہے۔ حقانی نیٹ ورک افغان طالبان کا ایسا حصہ قرار دیا جاتا ہے جو افغانستان میں موجود امریکی اور اتحادی افواج کے خلاف گوریلا جنگ میں مصروف ہے۔
موجودہ افغان حکومت کے خلاف ہونے والی متعدد کارروائیاں بھی اسی گروپ کے حصے میں ڈالی جاتی ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے نے کہا کہ عسکری کارروائیوں کی وجہ سے امریکہ کو مطلوب انتہائی اہم افراد میں شامل جلال الدین حقانی کی تدفین افغانستان میں کر دی گئی۔
جلال الدین حقانی افغانستان کے جنگجوؤں میں ممتاز اہمیت کے حامل رہے ہیں جن کی طالبان اور القاعدہ دونوں سے قربت تھی۔ انھوں نے القاعدہ کے بانی اسامہ بن لادن کو سنہ 1990 کی دہائی میں تربیتی کیمپ قائم کرنے میں تعاون کیا تھا۔ 11 ستمبر سنہ 2001 کے حملے کے بعد حقانی نے اپنے نیٹ ورک کی کمان اپنے بیٹے کے ہاتھوں میں سونپ دی تھی۔