اسلام آباد (جیوڈیسک) آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل احمد شجاع پاشا کے مطابق ایجنسی کو پتا ہے کہ غیر ملکی عسکریت پسند کراچی کے نوگو ایریاز میں رہتے ہیں، حقانی نیٹ ورک آئی ایس آئی اور سی آئی اے نے بنایا، یوسف رضا گیلانی کے اسامہ بن لادن سے متعلق بیان نے فوج کو ناقابل یقین حد تک غصہ دلادیا تھا۔ جنرل پاشا کے ایبٹ آباد کمیشن کو بیان کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔
ذرائع کے سینئر صحافی عمر چیمہ کے مطابق ایبٹ آباد کمیشن کے روبرو آئی ایس آئی کے سابق سربراہ احمد شجاع پاشا نے اعتراف کیا کہ ایبٹ آباد کا سانحہ صلاحیتوں کی کمی، کم علمی اور غلط رویے کا نتیجہ ہے، لیکن انہوں نے ساتھ یہ بھی کہا کہ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے اسامہ بن لادن کے حوالے سے بیان نے فوج کو ناقابل تصورحد تک غصہ دلادیا تھا۔ آئی ایس آئی کے سابق سربراہ کا کہنا تھا کہ وزیر دفاع سمیت نہ ہی کوئی دفاع پر پالیسی دستاویزات کا مطالعہ کرتا ہے۔
نہ ہی مطالعے کا کلچر سیاسی قیادت میں ہے۔ انہوں نے سابق صدر جنری (ر) پرویز مشرف کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف امریکیوں کے مطالبات کے سامنے فوری اور مکمل طور پر اتنا جھک گئے کہ انہوں نے اپنے ہی عوام پر ڈرون حملوں کیلئے امریکا کو شمسی ایئر بیس دے دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکا کی جانب سے آئی ایس آئی کو بدنام کرنے کی مہم چلانے کیلئے صحافیوں کو بھاری رشوتیں دی گئیں، جس میں مال، عورتیں اور شراب بھی شامل ہے۔
تاہم انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ حقانی نیٹ ورک، آئی ایس آئی اور سی آئی اے کی تخلیق ہے۔ کمیشن کے سامنے بیان ریکارڈ کراتے ہوئے جنرل (ر) احمد شجاع پاشا نے یہ بھی اعتراف کیا کہ ان کی ایجنسی نے بغیر کسی قانونی اجازت کے لوگوں کو گرفتار کیا لیکن اس بدعملی کو پولیس کے سر ڈال کر جائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسا پولیس کی جانب سے انہیں فراہم کردہ معلومات افشا کئے جانے کی وجہ سے ہوتا ہے۔
جنرل شجاع پاشا کا کہنا تھا کہ آئی ایس آئی کو علم ہے کہ بیرونی عسکریت پسند کراچی کے نوگو ایریاز میں رہتے ہیں، ایسی ہی صورتحال پنجاب کے مختلف شہروں کی بھی ہورہی ہے۔ جنرل پاشا نے ایبٹ آباد آپریشن کے بعد یہ بیان اس وقت ریکارڈ کرایا تھا جب وہ خود آئی ایس آئی کے سربراہ تھے۔