کراچی (جیوڈیسک) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آج کل کچھ لوگ حرمین شریفین کو نشانہ بنانے کی بات کرتے ہیں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ وہ اپنی حدود میں رہیں۔
کراچی میں مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر پگارا سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عرب ممالک میں دفاعی معاہدہ ہے لہٰذا اس کے مطابق وہ کچھ بھی کریں یہ ان کا معاملہ ہے۔
لیکن ہمیں عرب اور پڑوسی ممالک سے تعلقات کو مدنظر رکھتے ہوئے یمن کے مسئلے کو دیکھنا چاہئے جب کہ یہ مسئلہ سیاسی ہے اس لئے اسے مسلکی بنیادوں پر نہ لیا جائے اور اس حوالے سے قومی جامع مشاور ت ہونی چاہئے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کہ سعودی عرب سے ہماری دوستی اور عقیدت کا تعلق کسی شک وشبہ سے بالاتر ہے جب کہ پاکستان اسلامی دنیا کا اہم ملک ہے اس لئے یمن کی مشکلات حل کرنے میں اسے اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہئے۔
تاہم وہاں فوج بھیجنے کا معاملہ اتنا آسان نہیں اس لئے حکومت کو فیصلہ کرنے میں انتہائی احتیاط سے کام لینا ہو گا اور اگر فوج بھیجنا اتنا ہی ضروری ہے تو اس کے لئے آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے۔