ہارون آباد (تحصیل رپورٹر) مسلم لیگ (ن)کے رہنماء و سابق ٹکٹ ہولڈر قومی اسمبلی میاں محمد یار کموکا نے احتجاجی تحریک کے بارے میں کہا ہے کہ تالی ہمیشہ دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے ابتدا میں عمران خان ڈبل مائنڈڈ تھا اُس نے سیاسی ناپختگی کی وجہ سے انتخابات کو قبول بھی کر لیا اور اسمبلی کا حلف بھی اٹھا لیااور ایک صوبہ میں حکومت بھی سنبھال لی،لیکن مسلم لیگ کی حکومت کے بے وقوف مشیروں نے تحریک کو متحرک کرنے میں جلتی پر پٹرول پھینک دیا اور ماڈل ٹائون کا سانحہ رونما کردیا۔یہ موجودہ ساری صورتحال اسی کی وجہ سے ہے۔اس واقعہ کے بعد عمران خان کو بھی تقویت مل گئی ۔وہ پریشان پہلے ہی تھا،لہذا تحریک چل پڑی ،آج تک میاں نواز شریف نے ذاتی تدبر اورحب الوطنی کی طاقت سے تحریک کو کنٹرول کیا ہے جس سے جمہوریت بھی بچ گئی ہے اور حکومت کی ساکھ بھی کسی حد تک بچ گئی ہے،لیکن اب یہ دوائی کارگر نہیں رہی۔مریض سیریس ہو گیا ہے اب دوائی بدلنی پڑے گی۔ورنہ پچھلی کوششیں بھی رائیگاں جائیں گی۔اب حکومت فوراً سنجیدگی سے فریقین سے مذاکرات کرنے اور موجودہ حالات کو ٹھنڈا کرکے کوئی راہ نکالی جائے لیکن حکومت نمائندوں سے کام نہ لے۔ میاں نواز شریف روبرو اور دوبدو مذاکرات کرے۔یہ دونوں شخصیات پاکستان کے حق میں بہترسوچتے ہیں۔لیکن ابن الوقت لوگوں کی سازشوں سے دوریاں حد سے بڑھ گئی ہیں۔اب دونوں کو خود داری اور خود نوائی کو عوامی مفاد میں قربان کرنا ہو گا اور قوم کو اپنی دور اندیشی اور حب الوطنی کا ثبوت دینا ہو گا۔سیاسی جرگوں نے تو پہلے بھیUNOجیسا طرزعمل اپنایا ہوا ہے۔اور مذاکرات کی ساری کاوشوں پر پانی پھیر دیا ۔جس سے سیاست میں مذاکرات کی بھی توہین ہوئی اور ،مذاکرات کی میزوں پر رنگ برنگے کھانے کھانے والے بھی سبکی سے نہ بچ سکے۔میں مسلم لیگ کا سب سے کم ترین کارکن ہوں اور میری زندگی مسلم لیگ کے لیے ہے۔لیکن ایسا صرف اس لیے ہے کہ مسلم لیگ کے ہاتھ میں قادر متلق نے جھنڈا پکڑایا ہے۔قائد اعظم کے بعد مسلم لیگ کا سارا ریکارڈ گندی ٹوکری میں پھینکنے والا ہے۔انسان کسی وقت بھی انسان بن جائے تو پچھلے سارے گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔لہذا ساری مسلم لیگیں یک جان ہوجائیں۔اور اپنی حقیقت کو پہچان کر پاکستان کی خدمت کریں تو اب بھی کچھ نہیں بگڑا۔آخر میں ،میں پھر یہ مسلم لیگ سے دھراتا ہوں کہ با مقصد مذاکرات میں دیر نہ کی جائے۔ذوالفقار علی بھٹو نے بھی مزاکرات میں دیر ہی کی تھی ورنہ وہ قومی ہیرو تھا۔میں عمران خان صاحب سے بھی عرض کروں گا کہ وہ پاکستان کے مستقبل کے لیے ساری ناراضگیاں چھوڑ کر استعفیٰ کا مطالبہ ترق کر دیں ورنہ استعفیٰ کے بعد ایک بہت بڑا بحران پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔جس کی وجہ سے پانی سر سے اُونچا ہو جائے گا۔اور پاکستان پھر آدم خوروں کے ہتھے چڑھ سکتا ہے۔مذید میں یہی کہوں گا کہ افواج ِ پاکستان کو بھی مذاکرات میں کردار ادا کرنا ہے،کیونکہ افواجِ پاکستان کی پاکستان سے وفاداری کے زور پر ہی مذاکرات کامیاب ہوں گے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہارون آباد( تحصیل رپورٹر)حکمرانوں نے اپنے ڈیڑ ھ سالہ دور حکومت میں عوام پر مہنگی بجلی کا مسلسل ظلم ڈھانے کا سلسلہ جاری رکھ کر غریب لوگوں کو زندہ درگور کردیا ہے ۔ عمران خان کے دھرنے اور جلسوں میں عوام کی بھرپور شرکت درحقیقت حکمرانوں کی غریب کش پالیسیوں پر عوامی عدم اعتماد ہے ۔ حکمران عوامی مسائل سے لاتعلقی اختیار کرکے عوام کو مہنگائی اور مہنگی بجلی کے جھٹکے لگا کر اپنے لئے مصیبت مول لے چکے ہیں۔عوام ان حکمرانوں سے نجات کے لئے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور حکمرانوں کا انجام بہت قریب ہے۔ لوڈ شیڈنگ بڑھا دی گئی ے اور اس کے ساتھ ساتھ بجلی کی اووربلنگ کے ذریعے عوام کو 70ارب کا ظالمانہ ٹیکہ لگا کر ان کی چیخیں نکال دی گئیں ۔عوام بجلی کے بل ادا کرنے کیلئے اپنا خون بیچ رہے ہیں اور لوگ بجلی کے بھاری بلوں کی وجہ سے سسک رہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہارپاکستان تحریک انصاف کے سنٹرل ایجوکیشن سیکرٹری و ممبر سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی چوہدری معظم علی نے خصوصی گفتگو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے عوام کے اندر کرپٹ نظام اور کرپٹ دور حکومت کے حوالہ سے بھرپور آگاہی اور شعور بیدار کردیا ے، قوم بیدار ہونے کے بعداب گلی گلی کوچے کوچے میں حکمرانوں کے خلاف سراپا احتجاج ہے اور حکمرانوں کیلئے عوامی غیض و غضب کا سامانا کرنا اب ممکن نہیں رہا”گو نوازگو” کا نعرہ ملک کے کونے کونے میں ہر پاکستانی کی زبان پر ہے اور آواز خلق درحقیقت نقارہ ٔ خدا ہوا کرتی ہے اور عوام کی اس آواز کو مزید دبایا نہیں جاسکتا۔عمران خان نے 2015ء کو الیکشن کا سال قرار دیا ہے اور قوم 2015ء میں شفاف الیکشن کے ذریعے اپنے حقیقی حکمران کا انتخاب کرے گی اور عمران خان کی وزارت عظمیٰ کے ذریعے پاکستان میں تبدیلی کا سورج طلوع ہوگا ۔ موروثی اور نعرے بازی کی روایتی سیاست دم توڑ چکی ہے اور پاکستا ن میں عوام جمہوری دور حکومت کے ثمرات سے استفادہ اس وقت کرسکیں گے جب موروثی اور روایتی سیاستدانوں سے انہیں نجات ملے گی۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہارون آباد( تحصیل رپورٹر)محکمہ پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈ زبہاولنگر کے اسسٹنٹ ڈائر یکٹر ارشاد احمد تبسم نے پیسٹی سائیڈ فروخت کرنے والے ڈیلرز کے نئے لائسنس اور تجد ید لائسنس کے حصول کے لئے تر بیتی پروگرام کا شیڈول جاری کر دیا ۔درخواستیں 13نومبر 2014ء تک جمع کروائی جا سکتی ہیں ۔تفصیلات کے مطابق ضلع بہاولنگر میں پیسٹی سائیڈ فروخت کرنے والے ڈیلرز کے نئے اور تجدید لائسنس کے حصول کے لئے اسسٹنٹ ڈائر یکٹر پلانٹ پروٹیکشن ارشاد احمد تبسم نے تر بیتی پروگرام کا شیڈول جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تجد ید لائسنس کے حصول کے لئے تمام کاغذات کی فوٹو کاپیاں تصدیق شدہ فراہم کی جائے اور امیدوار کا اصل کاغذات ہمراہ لانا ضروری ہو گا۔ اصل کاغذات کے بغیر فیس جمع نہیں ہو گئی ۔پیسٹی سائیڈ ڈیلرز کے نئے لائسنس کے حصول کے لئے 2000روپے جبکہ تجد ید لائسنس کی فیس 500روپے مقرر کی گئی ہے ۔تجد ید لائسنس کی ٹر یننگ 17نومبرسے 19نومبر 2014ء تک جبکہ نئے لائسنس کے حصول کی ٹر یننگ 24نومبرسے 8دسمبر2014ء تک ضلعی سطح پر پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈ بہاولنگر دفتر میں ہو گئی ۔اس موقع پر اسسٹنٹ ڈائر یکٹر ارشاد احمد تبسم نے میڈیا نمائند گان سے خصوصی گفتگو کرتے کہا کہ ٹر یننگ کا مقصد ڈیلرز حضرات کو جدید زراعت سے روشناس کروا کر فیلڈ میں کاشتکاروں کو راہنمائی فراہم کرنا ہوتا ہے تاکہ کاشتکار کم اخراجات کر کے زیادہ سے زیادہ زرعی پیداوار حاصل کر کے ملک ومعیشت کی بہتری میں معاون ثابت ہو سکیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر زراعت پنجاب ، سیکر ٹری زراعت اور ڈی سی او بہاولنگر کی ہدایات پر کوشش کی گئی ہے کہ کاشتکار کو اسکی دہلیز تک معیاری زرعی ادویات فراہم کی جائے ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہارون آباد( تحصیل رپورٹر)ہارون آباد میں مقامی انتظامیہ نے محرم الحرام میں امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے ممبران امن کمیٹی کی روزانہ کی بنیاد پر امام بارگاہ میں دروان مجلس ڈیوٹی لگائی ہے اسی سلسلہ میں گزشتہ روز امن کمیٹی کے ممبران ملک محمد ریاض خلجی ،حاجی شیخ گلزار ،عبد الحمید قریشی ،چوہدری عقیل نے مقامی انتطامیہ کے ہمراہ اپنی ڈیوٹی سر انجام دی۔