حاشدی شابی کی موصل آپریشن میں شمولیت نا قابل قبول ہے

Naaman

Naaman

ترکی (جیوڈیسک) نائب وزیر اعظم و حکومتی ترجمان نعمان قرتلمش کا کہنا ہے کہ حاشدی شابی کی عراقی شہر موصل میں دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف آپریشن میں شمولیت ناقابل قبول ہو گی۔

جناب قرتلمش نے صدر رجب طیب ایردوان کی صدارت میں کل ایوانِ صدر میں منعقدہ کابینہ کے اجلاس کے ایجنڈے پر ایک پریس بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک کے اندر اور باہر ترکی کی دلچسپی کے حامل سیکورٹی کے معاملات پر عمل درآمد کو مؤثر طریقے سے جاری رکھا جائیگا۔ امسال 296 انتہائی سنگین سطح کے دہشت گردی کے واقعات کا سد باب کر لیا گیا ہے تو دس ہزار کی تعداد میں خصوصی پولیس فورس کی بھرتی کی جائیگی۔

انہوں نے فرات ڈھال آپریشن کے حوالے سے بتایا کہ ترکی تمام تر متعلقہ ملکوں کے ساتھ اس حوالے سے ڈپلومیسی جاری رکھے ہوئے ہے، منبج کوPYD سے پاک کرنے کے لیے آزاد شامی فوج کو لازمی تعاون فراہم کیا گیا ہے۔

موصل آپریشن کے منصوبے کے مطابق جاری ہونے کا ذکر کرنے والے نائب وزیر اعظم نے بتایا کہ اس حوالے سے ترکی کی حساسیت واضح اور عیاں ہے۔ ترکی اس کاروائی کا قریبی طور پر جائزہ لے رہا ہے۔ حاشدی شابی اس آپریشن میں شامل نہیں ہے۔ کیونکہ اس کے داخلے کا سد باب کیا گیا ہے۔

جناب قرتلمش نے فیتو کے سرغنہ گولن کی ترکی کو حوالگی کے حوالے سے کہا “کہ جناب بیکر بوزداع نے دورہ امریکہ کے دوران اس حوالے سے مزید دلائل پیش کیے ہیں ، جس سے عبوری طور پر حراست میں لینے کے عمل میں تیزی آئی ہے۔ ”

نائب وزیر اعظم و حکومتی ترجمان نعمان قرتلمش کا کہنا ہے کہ حاشدی شابی کی عراقی شہر موصل میں دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف آپریشن میں شمولیت ناقابل قبول ہو گی۔

جناب قرتلمش نے صدر رجب طیب ایردوان کی صدارت میں کل ایوانِ صدر میں منعقدہ کابینہ کے اجلاس کے ایجنڈے پر ایک پریس بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک کے اندر اور باہر ترکی کی دلچسپی کے حامل سیکورٹی کے معاملات پر عمل درآمد کو مؤثر طریقے سے جاری رکھا جائیگا۔ امسال 296 انتہائی سنگین سطح کے دہشت گردی کے واقعات کا سد باب کر لیا گیا ہے تو دس ہزار کی تعداد میں خصوصی پولیس فورس کی بھرتی کی جائیگی۔

انہوں نے فرات ڈھال آپریشن کے حوالے سے بتایا کہ ترکی تمام تر متعلقہ ملکوں کے ساتھ اس حوالے سے ڈپلومیسی جاری رکھے ہوئے ہے، منبج کوPYD سے پاک کرنے کے لیے آزاد شامی فوج کو لازمی تعاون فراہم کیا گیا ہے۔

موصل آپریشن کے منصوبے کے مطابق جاری ہونے کا ذکر کرنے والے نائب وزیر اعظم نے بتایا کہ اس حوالے سے ترکی کی حساسیت واضح اور عیاں ہے۔ ترکی اس کاروائی کا قریبی طور پر جائزہ لے رہا ہے۔ حاشدی شابی اس آپریشن میں شامل نہیں ہے۔ کیونکہ اس کے داخلے کا سد باب کیا گیا ہے۔

جناب قرتلمش نے فیتو کے سرغنہ گولن کی ترکی کو حوالگی کے حوالے سے کہا “کہ جناب بیکر بوزداع نے دورہ امریکہ کے دوران اس حوالے سے مزید دلائل پیش کیے ہیں ، جس سے عبوری طور پر حراست میں لینے کے عمل میں تیزی آئی ہے۔ “