کراچی (جیوڈیسک) سابق صدر آصف علی زرداری کے حوالے سے سنگین الزامات کی حامل مشہور تاجر صدرالدین ہاشوانی کی کتاب کراچی کے بک اسٹالوں سے غائب ہو گئی ہے۔ ہاشوانی کے ترجمان کے مطابق کتابوں کو جبری طور پر دکانوں سے ہٹایا گیا تاہم انہوں نے اس سلسلے میں کسی کا نام نہیں لیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے دیگر علاقوں سے ایسے کسی واقعے کی اطلاعات سامنے نہیں آئیں۔ ترجمان کے مطابق ہمیں کراچی کے آٓٹ لیہٹس سے جبری طور پر کتاب ہٹانے کی اطلاعات ملی ہیں جبکہ دیگر شہروں میں دکانوں پر کتابیں کم پڑ گئی ہیں اور مزید کاپیاں بھیجنے کے آرڈر مسلسل موصول ہو رہے ہیں، کتاب ہٹائے جانے کی اطلاعات صرف کراچی سے موصول ہوئی ہیں۔
اس حوالے سے جب کچھ دکانداروں سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ کتاب پر پابندی لگا دی گئی تھی جس کی وجہ سے وہ اسٹورز پر دستیاب نہیں۔ جب ان سے کہا گیا کہ کتاب پر کبھی بھی پابندی عائد نہیں کی گئی تو دکان کے آفیشل نے بتایا کہ کتاب کو شیلف سے ہٹا دیا گیا ہے کیونکہ اس میں کسی بااثر شخصیت کے متعلق توہین آمیز الفاظ استعمال کیے گئے تھے۔
سابق آصف علی زرداری نے ان کا نام اور پیپلز پارٹی کا نام بدنام کرنے کا الزام لگاتے ہوئے صدر الدین ہاشوانی کو ایک ارب روہے ہرجانے کا قانونی نوٹس بھی بھجوا دیا ہے۔
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کتاب کے پبلیشر اور ڈسٹری بیوٹر کو بھی نوٹس بھجوایا ہے جس میں ہندوستان کے شہر ہریانہ کی پینگوئن بکس اور کراچی میں لبرٹی بکس شامل ہیں۔ اپنی کتاب میں ہاشوانی نے اپنی کتاب میں کئی پہلوؤں سے پردہ اٹھایا اور بتایا کہ زرداری سے ان کے کشیدہ تعلقات کا آغاز تین دہائی قبل ایک ہوٹل میں لڑائی سے ہوا تھا۔