اسلام آباد (جیوڈیسک) ایون فیلڈ ریفرنس میں حسن اور حسین نواز کے دائمی وارنٹ گرفتاری وزارت داخلہ کے ذریعے انٹرپول کو ارسال کر دیئے گئے۔ ذرائع کے مطابق وارنٹ میں دونوں ملزمان کو فوری گرفتار کر کے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد دونوں ملزمان باقاعدہ اشتہاری قرار دیے گئے ہیں جب کہ ذرائع نے بتایا کہ ملزمان کے دائمی وارنٹ گرفتاری وزارت داخلہ کے ذریعے انٹرپول کو بھی ارسال کر دیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو 11 اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 8 جب کہ داماد کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے فیصلے میں نوازشریف کو 80 لاکھ پاؤنڈ اور مریم نواز کو 20 لاکھ پاؤنڈ جرمانہ بھی کیا ہے اور ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کو ضبط کرنے کا بھی حکم دیا جب کہ عدالت نے کیپٹن (ر) صفدر پر جرمانہ نہیں کیا۔
عدالتی فیصلے میں حکم دیا گیا تھا کہ حسن اور حسین مفرور ہیں انہیں اشتہاری ملزم قرار دیا جائے جب کہ عدالت نے دونوں کے دوبارہ ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرکے گرفتار کرنے کا حکم دیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہےکہ حسین نواز نے خود تسلیم کیا کہ وہ لندن فلیٹس کے مالک ہیں، حسن نواز کے انٹرویو کے مطابق بھی ایون فیلڈ اپارٹمنٹس ان کے زیر استعمال رہے۔
واضح رہے کہ کیپٹن (ر) صفدر کو گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا ہے جب کہ نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے 13 جولائی کو وطن واپسی کا اعلان کر رکھا ہے جبکہ نیب ذرائع کہتے ہیں کہ انہیں بھی پاکستان واپسی پر گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیا جائے گا۔