ہاسٹلز کی تعمیر کے معاملے کو وائس چانسلر تخریب کی جانب لے کر جا رہے ہیں : ترجمان جمعیت

لاہور : اسلامی جمعیت طلبہ پنجاب یونیورسٹی کے ترجمان نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں فی الفور نئے ہاسٹلز تعمیر کئے جائیں اور گرفتار کئے گئے طلبہ کو رہا کیا جائے جمعیت پنجاب یونیورسٹی میں نئے ہاسٹلز کی تعمیر اور نئی بسوں کا مطالبہ کر رہی تھی، یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبہ کے مطالبے پر غور کرنے کی بجائے جمعیت کے خلاف ایک نیا محاذ کھول دیا۔

یونیورسٹی انتظامیہ نے پنجاب حکومت کی سرپرستی میں طلبہ پر تشدد کروایا اور اور سینکڑوں طلبہ کو تاحال لاپتہ کر دیا، اسلامی جمعیت طلبہ پر الزامات کا بے بنیاد سلسلہ شروع کردیا ، یونیورسٹی کے پرامن تعلیمی ماحول کو خراب کیا گیا ہے، طلبہ نے پرامن احتجاج شروع کیا جس کو بے بنیاد الزامات لگا کر غلط رنگ دیا جا رہا ہے، اسلامی جمعیت طلبہ کا کسی بھی غیر قانونی سرگرمی سے کوئی تعلق نہیں بس جلانے کے واقعے کو جمعیت سے جوڑ کر احتجاج کو غلط رنگ دیا جا رہا ہے، ترجمان نے وزیر تعلیم کے بیان پر اپنے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رانا مشہود کو اسلامی جمعیت طلبہ کے خلاف بیان دینے کا کوئی حق حاصل نہیں یونیورسٹی ہاسٹلز میں 8000سے زائد غیر قانونی طلبہ مقیم ہیں، وزیر تعلیم بیان بازی کی بجائے طلبہ کے مسائل حل کریںوزیر تعلیم کی سرپرستی میں نام نہاد دہشت گردی کا مقدمہ ہمارا رستہ نہیں روکا سکتا، انہوں نے چیر مین ہال کونسل کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے جواب میں کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل سے شراب کی بوتلیں اور گولی ملنے پر کوئی حیرت نہیں تعجب کی بات ہے وی سی صاحب نے صرف ایک گولی اور تین خالی بوتلیں برآمد کروائی ہیں وی سی صاحب چاہتے تو راکٹ لانچر اور دستی بم بھی برآمد کروا سکتے تھے۔

پولیس وی سی ہائو س پر چھاپہ مارے تو بھری ہوئی بوتلیں برآمد ہوں گی پولیس کی موجودگی میں بھنگ بھی ملنا کوئی اچھنبے کی بات نہیں: انتظامیہ اور پولیس نے ہاسٹل کو خالی کروا کر کئی گھنٹوں تک اپنے قبضے میں رکھا،چار گھنٹے تک میڈیا کو ہاسٹل میں جانے کی اجازت نہ دینے سے انتظامیہ کی بددیانتی واضح ہوگئی ہے جمعیت کے سینکڑوں طلبہ کو لاپتہ کر دیا گیا ہے،پنجاب حکومت وی سی کی سرپرستی بند کرے،شراب کی بوتلیں اور گولی ملنے کا جواب ریزیڈنٹ آفیسر سے طلب کیا جائے۔