واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا کا کہنا ہے کہ حوثی باغی سعودی عرب پر حملوں کے لئے ایرانی ساختہ اسلحہ استعمال کر رہے ہیں۔ مشرق وسطی میں تہران کی فوجی سرگرمیوں اور بیلسٹک میزائل پروگرام کے تناظر میں واشنگٹن نے ایران پر نئی پابندیاں عاید کر دی ہیں۔ یہ فیصلہ تہران کے ساتھ عالمی طاقتوں کے نیوکلیئر معاہدے کو جاری رکھنے کے اعلان کے چند گھنٹوں کے دوران ہی سامنے آیا ہے۔
امریکا کے بقول ایران حوثیوں کو مسلسل ایسا اسلحہ فراہم کر رہا ہے جس سے بحیرہ احمر میں سمندری نقل وحمل کو خطرات لاحق ہیں۔ نیز ایران اپنے ہاں مقیم ان افغان پناہ گزینوں کو ملک سے نکال رہا ہے جو شام کی جنگ میں داد شجاعت دینے سے انکار کر رہے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ نے ایران کے بیلسٹک میزائل اور پاسداران انقلاب سے تعلق کے شبہے میں 18 شخصیات، اداروں پر پابندیاں عاید لگا دی ہیں۔ محکمہ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’مشرق وسطی کے طول وعرض میں ایران کی خبیث سرگرمیاں امریکا کے لئے پریشانی کا باعث ہیں۔ ان سرگرمیوں سے علاقے میں ترقی اور سیکیورٹی کو خطرات لاحق ہیں۔ نیز ایسی سرگرمیاں خطے کے استحکام کے لئے بھی خطرہ ہیں۔
سوموار کی شب وہائٹ ہاوس کے عہدیدار نے اعلان کیا تھا کہ امریکا عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان 14 جون 2015ء کو ہونے والے نیوکلیئر معاہدے کو برقرار رکھتے ہوئے چند مزید پابندیاں لگا رہا ہے۔