الحدیدہ (جیوڈیسک) صنعاء میں سیاسی ذرائع نے بتایا ہے کہ یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتھس کی حوثی ملیشیا کی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں کا کوئی نیا نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔
ذرائع کے مطابق گریفتھس نے حوثیوں کے سرغنے عبدالملک الحوثی کے ساتھ ملاقات میں سویڈن معاہدے میں پیش رفت کی ایک نئی کوشش کی۔ اس دوران حوثیوں سے جنگ روک دینے، صنعاء ایئرپورٹ کھول دینے اور جامع حل کے واسطے سیاسی مذاکرات شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا جب کہ الحدیدہ ان مذاکرات کا ایک حصہ ہو۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حوثی ملیشیا نے یمنی حکومت اور عرب اتحاد کے پیش کردہ طریقے سے الحدیدہ سے انخلا پر عمل درامد سے انکار کر دیا۔
حوثی ملیشیا نے شرط رکھی کہ الحدیدہ اور اس کی بندرگاہوں کی سکیورٹی کی ذمے داری اس کے ارکان کے حوالے کی جائے۔ ملیشیا نے یمنی حکومت کی فورسز کا داخلہ مسترد کر دیا۔
ذرائع نے بتایا کہ حوثیوں کے رہ نما محمد علی الحوثی نے سیاسی حل کے واسطے مذاکرات پر آمادگی کا اظہار کیا اور کہا کہ الحدیدہ کا فیصلہ حل کے فارمولے پر اتفاق رائے کے بعد تک کے لیے مؤخر کیا جائے۔ حوثی رہ نما کے مطابق حکومت کی تشکیل تمام اشکال دور کر دے گی۔