اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلیٰ شہبازشریف نے پیپلز پارٹی کے رہنما چوہدی اعتزاز احسن کے خلاف بیان پر معذرت کی ہے۔
جمعرات کی شب وزیراعظم اور وزیراعلیٰ نے خورشید شاہ اور اعتزاز احسن کوالگ الگ ٹیلی فون کیا اوران سے اعتزاز احسن کے خلاف بیان پر معذرت کی۔
خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم صاحب ہم جواب دے سکتے ہیں لیکن معاملات کو بگاڑنا نہیں چاہتے، ایسے نازک حالات میں یہ مناسب نہیں سمجھتے کہ آپ سے شکایت کریں، اعتزاز احسن پر بے ہودہ الزامات لگائے جا رہے ہیں۔
یہ سلسلہ روکا جائے۔ اس ضمن میں چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ چوہدری نثار نے اپنے بیان سے لاتعلقی کا اعلان نہیں کیا، خیال تھا کہ وہ بیان سے لاتعلقی کریں گے لیکن انھوں نے مجھ سے معذرت نہیں کی۔ انھوں نے ماحول خراب کرنے کی کوشش کی۔
وزیراعظم نواز شریف نے فون کر کے چوہدری نثار کے بیان پر معذرت کی ہے۔ ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں اعتزاز احسن نے کہا کہ انہیں نہیں معلوم چوہدری نثار کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔
میں ٹھنڈے مزاج کا آدمی ہوں۔ چوہدری نثار کے بیان کا جواب آج (جمعہ)پارلیمنٹ میں دیں گے۔ امید ہے تمام جماعتیں میرے ساتھ ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ 15 ہزار لوگ اکٹھے کرکے وزیراعظم سے استعفیٰ نہیں لیا جاسکتا۔ طاہر القادری میرے شاگرد ہیں۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی نے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن کے وزیر داخلہ کی کارکردگی کے حوالے سے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھاکہ اعتزاز احسن سے ایسے ہی بیان کی توقع کی جاسکتی ہے کیونکہ وہ حسین کا نام بھی لیتے ہیں اور یزید کا دم بھی بھرتے ہیں، پارلیمنٹ ہاؤس میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے مختصر بات چیت میں وزیر داخلہ نے کہا جو شخص سیاست کو تجارت بنانے اور بے نظیر بھٹو دور سے لے کر آج تک سیاست کے پردے میں ذاتی اور عالمی مفادات حاصل کرے، میرے دل میں ایسے شخص کی کوئی اہمیت و عزت نہیں ہے۔